جموں: جنوبی کشمیر کے شوپیان ضلع میں مشتبہ عسکریت پسندوں کی جانب سے کشمیری پنڈت پورن کرشن بھٹ کی ہلاکت کے بعد وادی کشمیر سمیت جموں میں بھی کشمیری مہاجر پنڈتوں نے احتجاج کیا۔ احتجاج کر رہے کشمیری پنڈتوں نے سیکورٹی ایجنسیز سمیت لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ایک بار پھر کشمیری مہاجر پنڈتوں خصوصاً پی ایم پیکیج ملازمین کو جموں ری لوکیٹ کرنے کی مانگ کی۔ Kashmiri Pandits Staged Protest in Jammu
جموں کے کنال روڑ اور جیول چوک میں کشمیری مہاجر پنڈتوں نے احتجاج کرتے ہوئے شہری ہلاکتوں کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔ احتجاج میں شامل پنڈتوں نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا: ’’آئے روز وادی کشمیر میں اقلیتوں خصوصاً کشمیری پنڈتوں کو تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، ضلع بڈگام میں راہل بھٹ کی ہلاکت کے بعد اب تک کئی حملے ہوئے تاہم انتظامیہ اس جانب سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کر رہی۔‘‘ Militants Killed Kashmiri Pandit in South Kashmir
احتجاج میں شامل ایک انیتا نامی ایک خاتون نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا: ’’ہم حکومت سے کسی ناممکن شئی کا مطالبہ نہیں کر رہے۔ ہم امن کے ساتھ جینا چاہتے ہیں، جو کشمیر میں ممکن نہیں۔ ہمیں بھی زندہ رہنے کا حق ہے جو ہمارا اصلی مطالبہ ہے۔‘‘ احتجاجیوں نے حکومت سے ایک بار پھر کشمیری پنڈتوں خاص کر وادی کشمیر میں پی ایم پیکیج کے تحت کام کر رہے افراد کو جموں ری لیوٹ کیے جانے کی مانگ کی۔ Kashmiri Pandit Killed in Shopian
واضح رہے کہ جنوبی کشمیر کے شوپیاں ضلع میں چودھری گنڈ علاقے میں مشتبہ عسکریت پسندوں نے ایک کشمیری پنڈت پورن کرشن بھٹ پر گولیاں برسا کر اسے شدید زخمی کر دیا۔ بھٹ کو فوری طور زخمی حالت میں نزدیکی اسپتال پہنچایا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لا کر فوت ہو گیا۔ Militants fired upon Kashmiri Pandit
مزید پڑھیں: kashmiri pandit shot Dead کشمیری پنڈت کی ہلاکت پر علاقہ میں ماتم
رواں برس اقلیتی فرقہ خصوصاً پی ایم پیکیج کے تحت وادی کشمیر میں کام کر رہے کشمیری پنڈتوں پر حملہ کے بعد وادی کشمیر میں آباد کشمیری پنڈتوں نے حکام سے اقلیتوں کو وادی کشمیر سے باہر کسی بھی ریاست میں آباد کرنے کا مطالبہ کیا ہے جسے حکام نے ابھی تک منظور نہیں کیا ہے۔ رواں برس 12مئی کو پی ایم پیکیج ملازم راہل بھٹ کی ہلاکت کے بعد کشمیری پنڈت احتجاج پر ہیں۔ Kashmir Civilian Killing