جموں میں واقع بی جے پی دفتر کے باہر آج کشمیر ی پنڈت ملازمین نے احتجاج کیا ،یہ احتجاج د راصل عسکریت پسندوں کے ذریعہ ٹارگٹ کلنگ کے پیش نظر وادی سے منتقل ہوکر کسی دوسرے مقام پر جانے کے تناظر میں کیا گیا ہے۔ ملازمین کا کہنا ہے کہ جب تک ان کی ٹرانسفر پالیسی اور ٹرانسفر کے مطالبات پورے نہیں کئے جاتے اس وقت تک ان کا احتجاج جاری رہے گا۔
ملازمین نے ایل جی کےتبصرہ پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ایک آئینی سربراہ کی حیثیت سے مقررہ مدت میں ٹرانسفر پالیسی پر سفارشات دینے کے لیے کمیٹی بنا کر قانون کی خلاف ورزی کی ہے۔Kashmiri Pandit on J&K L-G Manoj Sinha's remark
واضح رہے کہ ایل جی منوج سنہا نے بدھ کے روز کہا کہ اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والے ملازمین کی حفاظت کے لیے تمام ضروری اقدامات اٹھائے گئے ہیں،انہوں نے کہا کہ کشمیری پنڈت ملازمین جو احتجاج کر رہے ہیں انہیں گھر بیٹھے تنخواہ نہیں دی جاسکتی ہے۔
منوج سنہا نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم نے ان کے (احتجاج کرنے والے ملازمین) کو 31 اگست تک کی تنخواہ ادا کر دی ہے لیکن یہ نہیں ہو سکتا کہ انہیں گھر بیٹھے تنخواہ دی جائے، یہ ان کے لیے ایک بلند اور واضح پیغام ہے اور انہیں اسے سننے کی ضرورت ہے اور سمجھنے کی ضرورت ہے ۔
ملازمین 12 مئی کو اپنے ساتھی راہل بھٹ کی ہلاکت کے بعد وادی میں گزشتہ سات مہینوں سے ہڑتال پر رہنے والے پی ایم پیکج کارکنان نے اپنے احتجاج میں شدت پیدا کردی ہے۔
مزید پڑھیں:Kashmiri Pandit Protest In jammu کشمیری پنڈت ملازمین کا جموں میں احتجاج