خطہ جموں میں گزشتہ کئی روز سے کشمیری مائگرینٹ اپنے مطالبات کو لے کر احتجاج کر رہے ہیں۔ احتجاج کر رہے کشمیری پنڈتوں کا کہنا ہے کہ حکومت انہیں ملازمت فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے۔
احتجاج میں شامل دیپک نامی ایک کشمیری مائیگرنٹ پنڈت نے بتایا کہ ملازمت نہ ملنے کی وجہ سے ان کی حالت بُری ہو گئی ہے۔ زیادہ عمر کی وجہ سے اب انہیں ملازمت نہیں مل رہی ہے، جس کی وہ کافی پریشان ہیں۔ ہماری کوئی نہیں سن رہا ہے۔ ہمیں لگتا ہے کہ ہمارا صرف یہ قصور ہے کہ ہم کشمیری پنڈت کمیونٹی سے تعلق رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کورونا کے اس دور میں ہم احتجاج کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ کیونکہ بھارت سرکار ہماری کوئی بات نہیں سن رہی ہے۔ ہم فخر سے بھارت کا نعرہ لگاتے ہیں لیکن آج اسی بھارت کی سرکار نے یو این او کا نعرہ لگانے کے لیے ہمیں مجبور کر دیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اگر جموں و کشمیر انتظامیہ اور مرکزی حکومت نے ان کے مطالبات کو پورا نہیں کیا تو وہ اس احتجاج میں شدت لائیں گے۔
ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کونسل اِنتخابات نومبر - دسمبر میں متوقع
دیپک نے بتایا کہ سابق وزیراعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ نے کشمیری مائیگرنٹ پنڈتوں کے لیے نوکری فراہم کرنے کے خاطر ان کے لیے اسپیشل پیکیج کا اعلان کیا تھا جس کے تحت انہوں نے لوازمات پورا کرکے فارم جمع کرایا لیکن آج تک وہ نوکری لسٹ منظر عام پر نہیں لایا گیا۔
امیدوارں کا کہنا ہیں کہ سرکار مائیگرنٹ پنڈتوں کے اسپیشل پیکیج کے تحت نوجوانوں کو نوکری فراہم میں سنجیدہ نہیں ہیں جبکہ آج تک وہ لسٹ بھی منظر عام پر نہیں لایا گیا جس میں ان 45 امیدواروں کا نام شامل ہونا مطلوب ہیں۔