ETV Bharat / state

انٹرنیٹ بحالی پر سابق ڈی آر ڈی او چیف کا متنازع بیان

author img

By

Published : Jan 19, 2020, 6:23 PM IST

ایک طرف جہاں جموں و کشمیر میں انٹرنیٹ پر لگی پابندی کو دور کرنے کی بات کی جارہی ہے تو وہیں'نیتی آیوگ 'کے کارکن، و سابق  ڈی آر ڈی او چیف وی کے سرسوت نے ایک متنازع بیان دیا ہے۔

kashmir internet ban
انٹرنیٹ بحالی پر سابق  ڈی آر ڈی او چیف کا متنازعہ بیان

جموں و کشمیر میں 370 اور 35 اے کی منسوخی کے بعد سے مسلسل کئی ماہ سے انٹر نیٹ پر پابندی عائد کردی گئی تھیں، جو اب تک مکمل طور پر بحال نہیں کی جا سکی ہیں۔

اس تعلق سے سپریم کورٹ نے بھی سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے انٹر نیٹ بحال کرنے اور حالات کو پر امن بنائے رکھنے کا حکم دیا تھا۔

کشمیر اور کشمیریوں کے حالات کے مد نظر کئی بار غیر ملکی وفد کا دورہ بھی ہوچکا ہے، کشمیر کے سیاسی رہنماوں کو ان کے گھروں میں نطر بند کر دیا گیا تھا، جنہیں اب رفتہ رفتہ اب رہا کا جا رہا ہے۔

ایک طرف جہاں جموں و کشمیر میں انٹرنیٹ پر لگی پابندی کو دور کرنے کی بات کی جارہی ہے وہیں' نیتی آیوگ 'کے کارکن، و سابق ڈی آر ڈی او چیف وی کے سرسوت نے ایک متنازعہ بیان دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ' اگر کشمیر میں انٹر نیٹ کی سہولیات نہیں ہے تو اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے، کیونکہ انٹر نیٹ پر فحش فلمیں ہی دیکھی جاتی ہیں۔

kashmir internet ban
انٹرنیٹ بحالی پر سابق ڈی آر ڈی او چیف کا متنازعہ بیان

انہوں نے کہا کہ' اگر کشمیر میں انٹر نیٹ نہیں ہے، تو کیا فرق پڑتا ہے؟ آپ انٹرنیٹ پر کیا دیکھتے ہیں؟ وہاں کیا 'ای ٹیلنگ' ہو رہی ہے؟ فحش فلمیں دیکھنے کے علاوہ، آپ اس پر کچھ بھی نہیں کرتے۔

kashmir internet ban
انٹرنیٹ بحالی پر سابق ڈی آر ڈی او چیف کا متنازعہ بیان

اپنے اس متنازعہ بیان کے بعد وی کے سرسوت نے دوبارہ ٹویٹ کرکے کہا کہ' لوگ میرے اس بیان کوتوڑ مروڑ کر پیش کر رہے ہیں جبکہ کشمیر میں انٹرنیٹ بند کے تعلق سے میرا یہ کہنا اس طور پر نہیں تھا جیسا کہ لوگ بیان کر رہے ہیں۔

انٹرنیٹ بحالی پر سابق ڈی آر ڈی او چیف کا متنازعہ بیان
kashmir internet ban
انٹرنیٹ بحالی پر سابق ڈی آر ڈی او چیف کا متنازعہ بیان

وی کے سرسوت نے سیاسی رہنماوں کے دورے پر بھی طنز کرتے ہوئے کہا کہ'وہ لوگ جموں وکشمیر کیوں جانا چاہتے ہیں؟ کیا وہ لوگ کشمیر میں دوبارہ سے احتجاج شروع کرانا چاہتے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ سیاسی رہنما احتجاج اور مظاہروں کو فروغ دینے کے لیے سوشل میڈیا کا استعمال کرتے ہیں۔

مزید پڑھیں: ’لوگوں کی آواز اٹھانے پر بی جے پی ہاردک کو پریشان کررہی ہے‘

واضح رہے کہ مرکزی حکومت نے 5 اگست سے جموں و کشمیر کو ایک مرکز کے زیر انتظام کر دیا ہے، ساتھ ہی انٹر نیٹ، موبائل، براڈ بینڈ پر بھی پوری طرح سے پابندی عائد کردی گئیں تھی۔

لیکن گذشتہ روز 18 جنوری سے پری پیڈ 'ایس ایم ایس' اور2G- انٹرنیٹ بحال کی گئیں ہیں، جوکہ کچھ ہی علاقوں میں اب تک ممکن ہو سکا ہے۔

جموں و کشمیر میں 370 اور 35 اے کی منسوخی کے بعد سے مسلسل کئی ماہ سے انٹر نیٹ پر پابندی عائد کردی گئی تھیں، جو اب تک مکمل طور پر بحال نہیں کی جا سکی ہیں۔

اس تعلق سے سپریم کورٹ نے بھی سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے انٹر نیٹ بحال کرنے اور حالات کو پر امن بنائے رکھنے کا حکم دیا تھا۔

کشمیر اور کشمیریوں کے حالات کے مد نظر کئی بار غیر ملکی وفد کا دورہ بھی ہوچکا ہے، کشمیر کے سیاسی رہنماوں کو ان کے گھروں میں نطر بند کر دیا گیا تھا، جنہیں اب رفتہ رفتہ اب رہا کا جا رہا ہے۔

ایک طرف جہاں جموں و کشمیر میں انٹرنیٹ پر لگی پابندی کو دور کرنے کی بات کی جارہی ہے وہیں' نیتی آیوگ 'کے کارکن، و سابق ڈی آر ڈی او چیف وی کے سرسوت نے ایک متنازعہ بیان دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ' اگر کشمیر میں انٹر نیٹ کی سہولیات نہیں ہے تو اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے، کیونکہ انٹر نیٹ پر فحش فلمیں ہی دیکھی جاتی ہیں۔

kashmir internet ban
انٹرنیٹ بحالی پر سابق ڈی آر ڈی او چیف کا متنازعہ بیان

انہوں نے کہا کہ' اگر کشمیر میں انٹر نیٹ نہیں ہے، تو کیا فرق پڑتا ہے؟ آپ انٹرنیٹ پر کیا دیکھتے ہیں؟ وہاں کیا 'ای ٹیلنگ' ہو رہی ہے؟ فحش فلمیں دیکھنے کے علاوہ، آپ اس پر کچھ بھی نہیں کرتے۔

kashmir internet ban
انٹرنیٹ بحالی پر سابق ڈی آر ڈی او چیف کا متنازعہ بیان

اپنے اس متنازعہ بیان کے بعد وی کے سرسوت نے دوبارہ ٹویٹ کرکے کہا کہ' لوگ میرے اس بیان کوتوڑ مروڑ کر پیش کر رہے ہیں جبکہ کشمیر میں انٹرنیٹ بند کے تعلق سے میرا یہ کہنا اس طور پر نہیں تھا جیسا کہ لوگ بیان کر رہے ہیں۔

انٹرنیٹ بحالی پر سابق ڈی آر ڈی او چیف کا متنازعہ بیان
kashmir internet ban
انٹرنیٹ بحالی پر سابق ڈی آر ڈی او چیف کا متنازعہ بیان

وی کے سرسوت نے سیاسی رہنماوں کے دورے پر بھی طنز کرتے ہوئے کہا کہ'وہ لوگ جموں وکشمیر کیوں جانا چاہتے ہیں؟ کیا وہ لوگ کشمیر میں دوبارہ سے احتجاج شروع کرانا چاہتے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ سیاسی رہنما احتجاج اور مظاہروں کو فروغ دینے کے لیے سوشل میڈیا کا استعمال کرتے ہیں۔

مزید پڑھیں: ’لوگوں کی آواز اٹھانے پر بی جے پی ہاردک کو پریشان کررہی ہے‘

واضح رہے کہ مرکزی حکومت نے 5 اگست سے جموں و کشمیر کو ایک مرکز کے زیر انتظام کر دیا ہے، ساتھ ہی انٹر نیٹ، موبائل، براڈ بینڈ پر بھی پوری طرح سے پابندی عائد کردی گئیں تھی۔

لیکن گذشتہ روز 18 جنوری سے پری پیڈ 'ایس ایم ایس' اور2G- انٹرنیٹ بحال کی گئیں ہیں، جوکہ کچھ ہی علاقوں میں اب تک ممکن ہو سکا ہے۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.