جموں وکشمیر کی عدالت عالیہ نے انتظامیہ کو صحافی گوہر گیلانی کے معاملے کے تعلق سے جمعہ کے روز ہوئی سماعت کے دوران اپنا جواب عدالت کے سامنے پیش کرنے کے لئے رواں مہینے کی 16 تاریخ تک کا وقت دیا۔ گوہر گیلانی نے عدالت میں سائبر پولیس اسٹیشن کی جانب سے ان کے خلاف درج کیے گئے معاملے کو صدر پولیس اسٹیشن منتقل کیے جانے کے خلاف عرضی دائر کی تھی۔
قابل ذکر ہےکہ گزشتہ مہینے کی 21 تاریخ کو عدالت نے انتظامیہ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سینئر ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل بی اے ڈار کو مئی کی 28 تاریخ سے قبل عدالت کے سامنے نوٹس کا جواب پیش کرنے کے علاوہ گیلانی کے وکیل کو بھی جواب کی نقل قبل از وقت فراہم کرنے کی ہدایت جاری کی۔
تاہم جمعے کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے ہوئی سماعت کے دوران بے اے ڈار نے دعویٰ کیا کہ ’’یہ عرضی دفعہ 482 کے تحت دائر کی گئی ہے اس لیے جواب دینے کی ضرورت نہیں اور معاملے پر بحث قانونی نقطوں پر کی جا سکتی ہے۔‘‘
انہوں نے عدالت سے معاملے پر بحث کرنے کے لئے ایک ہفتے کی مہلت بھی مانگی جس دوران وہ ایفیڈیوٹ (Affidavit) جمع کرائیں گے اور درخواست گزار کو بھی اس کی نقل قبل از وقت فراہم کریں گے۔
عدالت نے سرکاری وکیل کی دلیل پر غور کرکے اگلی سماعت رواں مہینے کی 16 تاریخ کو مقرر کی۔
عدالت کا مزید کہنا تھا کہ اگر عالمی وبا کورونا وائرس کے چلتے عدالت بند رہنے کے تعلق سے کوئی اور فیصلہ نہ لیا گیا تو طرفین کے وکیل عدالت میں حاضر ہوں تاکہ معاملے کی واضح اور بہتر طریقے سے سنوائی ہو سکے۔
واضح رہے کہ اپریل مہینے کی 22 تاریخ کو سائبر پولیس نے صحافی گوہر گیلانی پر ’’یو اے پی اے‘‘ کے سیکشن 13 اور انڈین پینل کوڈ کے سیکشن 505 کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔ معاملہ سرینگر کے سائبر پولیس اسٹیشن میں درج کیے جانے کے بعد انسپکٹر جنرل آف پولیس کشمیر وجے کمار نے معاملے کو صدر پولیس اسٹیشن منتقل کیے جانے کے احکامات جاری کیے تھے۔