چیمبر آف ٹریڈرز فیڈریشن جموں نے ایک خط کے ذریعے مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن سے اپیل کی ہے کہ موجودہ صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے اس پر غور کریں۔ چیمبر آف ٹریڈرز فیڈریشن کے صدر نیرج آنند نے کہا ہے کہ 'انٹرنیٹ اور دیگر مواصلاتی رابطوں پر بندشوں کی وجہ سے وقت پر انکم ٹیکس ریٹرن داخل کرنا مشکل ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'چیمبر آف ٹریڈرز فیڈریشن حکومت کے ساتھ کھڑی ہے اور ریاست میں امن برقرار رکھنے کے لیے اٹھائے گئے تمام تر اقدامات کا خیر مقدم کرتی ہیں۔' نیرج آنند نے کہا کہ 'چیمبر آف ٹریڈرز فیڈریشن، تاجر برادری کی ستائش کرتی ہے کہ اس نے زبردست نقصانات برداشت کرنے کے باوجود ریاست کو تشدد اور سیاسی غیر یقینی صورتحال سے بچنے کے لیے صبر و تحمل کا راستہ دکھایا۔'
انہوں نے امید ظاہر کی حکومت تاجروں کے لیے بہتر اقدامات کرے گی۔ حکومت نے پہلے ہی 2018 تا 2019 مالی سال کے دوران اپنا ٹیکس ریٹرن داخل کرنے کے لیے 31 اگست تک تاریخ میں توسیع کی ہے۔
واضح رہے کہ مرکزی حکومت نے 5 اگست کو صدارتی حکمنامے کے تحت دفعہ 370 کو ختم کر کے ریاست کو دو یونین ٹیٹر ٹری یعنی جموں و کشمیر اور لداخ میں تقسیم کر دیا۔
اس فیصلے سے چند گھنٹے قبل ہی انتظامیہ نے جموں و کشمیر میں انٹر نیٹ، برائڈ برینڈ، کیبل ٹیلی ویژن اور تمام مواصلاتی رابطے بند کر دیے تھے۔ انتظامیہ کی جانب سے ریاست کے تین سابق وزرائے اعلیٰ سمیت درجنوں سیاسی رہنماؤں کو حراست میں لے کے نظر بند رکھا گیا ہے۔
خطے جموں میں 2جی انٹرنیٹ، موبائل فون اور باقی مواصلاتی رابطے بحال کیے گئے، کشمیر میں انتظامیہ نے سبھی 10 اضلاع کے ضلعی مجسٹریٹ دفاتر میں ہیلپ لائن نمبر قائم کیے، تاہم باقی مواصلاتی رابطے اور انٹر نیٹ پر قدغن عائد ہے۔