جموں (جموں و کشمیر) : کمسن اغوا کیس کے ملزم پروبیشنر سب انسپکٹر سردار علی اور پراپرٹی ڈیلر مظفر حسین کو پانچ روزہ پولیس ریمانڈ میں بھیج دیا گیا ہے۔ ڈیپارٹمنٹل انکوائری بھی شروع کر دی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق ملزم سے پوچھ گچھ کے دوران معلوام ہے کہ اغوا کے بعد نابالغ کو بجلتا کے کسی مقام پر رکھا گیا تھا۔ باغ بہو پولیس نے رام بن پولیس سے تحریری طور سب انسپکٹر کی سرگرمیوں کے بارے میں معلومات طلب کی ہیں، پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ سردار کی ماضی کی سرگرمیوں کا پتہ لگایا جا رہا ہے۔
ابتدائی معلومات کے مطابق سرداری علی سنہ2010 میں بطور کانسٹیبل بھرتی ہوا تھا۔ 2019 میں سب انسپکٹر کے عہدے پر تقرری ہوئی۔ اس کی پوسٹنگ کب اور کہاں ہوئی اور دیگر سرگرمیوں کی بھی تحقیقات کی جارہی ہے۔ دوسری جانب جمعہ کو عدالت میں متاثرہ - نابالغہ - کا بیان قلمبند کیا جائے گا۔ تاہم پوچھ گچھ کے دوران ان کے بیانات بدل رہے ہیں، ملزم نے بتایا کہ لڑکی نے ہی فون کال کی تھی۔
مزید پڑھیں: Missing Girl Case Jammu جموں کی ہوٹل میں سب انسپکٹر مغویہ لڑکی کے ساتھ پکرا گیا
معلوم ہوا ہے کہ ملزم مظفر حسین کی نابالغہ کے ساتھ پہلے ہی جان پہچان تھی، اغوا کے وقت مظفر نابالغہ کے ساتھ تھا۔ ہوٹل میں قیام سے پہلے بھی وہ اس کے ساتھ تھی۔ جس ہوٹل میں نابالغہ کو رکھا گیا تھا اس کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی پولیس نے اسکین کر لی ہے۔ ایسی کئی جگہوں کی فوٹیج بھی حاصل کر لی گئی ہے جہاں نابالغہ کو رکھا گیا تھا۔