پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) صدر و جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کے ترنگے سے متعلق حالیہ بیان کے خلاف جموں میں متعدد سیاسی جماعتوں نے احتجاج کرتے ہوئے انکا پتلہ نذر آتش کیا۔
احتجاجی مظاہرین نے محبوبہ مفتی کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے انکے خلاف مقدمہ درج کرنے کی مانگ کی۔
جموں کے رانی پارک علاقے میں ڈوگرہ فرنٹ کے کارکنوں نے ترنگا ہاتھوں میں لیے محبوبہ مفتی کے خلاف نعرے بازی کی اور انہیں گرفتار کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔
وہیں جانی پور علاقے میں جموں ویسٹ اسبملی مومنٹ کے صدر سنیل ڈمپل نے چند پارٹی حامیوں کے ساتھ محبوبہ مفتی اور پاکستان کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے سابق وزیر اعلیٰ کو حراست میں لینے کا مطالبہ کیا۔
اسی طرح چھنی علاقے میں شیو سینا کے کارکنوں نے احتجاج کرتے ہوئے محبوبہ مفتی کا پتلہ نذر آتش کیا۔
ڈوگرہ فرنٹ کے صدر اشوک گپتا نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’پی ڈی پی صدر و سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کے جموں و کشمیر اور قومی جھنڈے سے متعلق بیان قابل مذمت ہے اور ملک کی سالمیت کے خلاف ہے، جبکہ وہ کشمیر میں رہ کر پاکستان کا ایجنڈا چلا رہی ہیں۔‘‘
مزید پڑھیں: جموں و کشمیر کے پرچم کی بحالی تک کوئی پرچم نہیں لہرائے گا
انہوں نے محبوبہ مفتی کے خلاف مقدمہ دائر کرنے اور انہیں ملک بدر کرنے کا مطالبہ کیا۔
شیو سینا جموں کشمیر کے صدر منیش سہانی کا کہنا تھا کہ ’’محبوبہ مفتی نے ترنگے اور ختم ہو چکے جموں و کشمیر کے جھنڈے کی برابری کرکے نہ صرف ترنگے بلکہ پورے ملک کی توہین کی ہے۔‘‘
منیش سہانی نے محبوبہ مفتی کے خلاف کارروائی نہ کرنے پر وزیر اعظم نریندر مودی اور انکی برسر اقتدار بھارتیہ جنتا پارٹی کی مذمت کی۔
انہوں نے کہا کہ محبوبہ مفتی ڈرا دھمکا کے دفعہ 370 کو واپس لانا چاہتی ہیں جو کبھی بھی ممکن نہیں ہوگا۔
مزید پڑھیں؛ 'ڈاکوؤں نے ہمارا پرچم چھینا' کے تبصرہ پر محبوبہ مفتی کے خلاف شکایت
انہوں نے کہا کہ ’’جموں و کشمیر میں پانچ اگست کے فیصلوں کو لوگ اچھی طرح مان گئے ہیں لیکن محبوبہ مفتی لوگوں کو بہکانا چاہتی ہیں اور ترنگے کو نیچا دکھانا چاہتی ہیں۔‘‘
قابل ذکر ہے کہ محبوبہ مفتی نے جمعہ کو 14ماہ کی قید کے بعد اپنی پہلی پریس کانفرنس کے دوران جموں و کشمیر کے جھنڈے (یعنی خصوصی حیثیت) کی واپسی تک انتخابی سیاست سے دور رہنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’’ڈاکوئوں نے ہمارا پرچم چھینا ہے۔ اور جموں و کشمیر کے پرچم کی بحالی تک کوئی پرچم (ترنگا) نہیں لہرائے گا‘‘
محبوبہ مفتی کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے مختلف سیاسی جماعتوں نے انکے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔