جموں: عید الاضحی قریب آتے ہی لوگوں کی جانب سے سبزیوں، پھلوں اور بیکری کے ساتھ ساتھ گوشت اور چکن کے علاوہ قربانی کے جانوروں کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ کی شکایت کی جاتی ہے۔ Sheep Goat Dealers Hope for better Returns on Eid after two years وہیں اشیاء خورد و نوش فروخت کرنے والے دکانداروں خصوصاً قربانی کے جانور فروخت کرنے والے ڈیلران ان الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے ’’مقررہ نرخوں کے مطابق مال فروخت‘‘ کرنے کا دعویٰ کر رہے ہیں۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے ریاست راجستھان سے جموں بھیڑ بکریاں فروخت کرنے آئے ایک تاجر نے کہا کہ گزشتہ دو برسوں کے دوران لاک ڈاؤن کے سبب وہ اپنا مال فروخت نہیں کر پائے۔ Business affected for consecutive two years during Lockdown انہوں نے کہا کہ ’’سال بھر بھیڑ بکریوں کو عید قربان تک پالنے میں نہ صرف محنت و وقت بلکہ مال بھی خرچ کرنا پڑتا ہے، اس کے باوجود مناسب قیمت نہیں ملتی۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ وہ متعلقہ اداروں کی جانب سے وضع کیے گئے نرخ ناموں کے عین مطابق ہی بھیڑ بکریاں فروخت کر رہے ہیں۔ انہوں نے امسال بہتر منافع کی امید کا اظہار کیا ہے۔ Sacrificial Animal Sellers for better Returns on Eid تاہم لوگوں کی شکایت ہے کہ عید کے مقدس موقع پر ناجائز منافع خوری عروج پر ہے اور حکام خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں۔ ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے محکمہ خوراک کے ایک افسر سے رابطہ قائم کیا تو انہوں نے کہا کہ ضلع انتظامیہ نے اشیائے خوردنی کے ساتھ ساتھ چکن و گوشت کی قیمتیں بھی مقرر کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’جو کوئی بھی نرخ ناموں کی خلاف ورزی کا مرتکب پایا جائے گا، اس کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔‘‘
مزید پڑھیں: گلبرگہ: عیدالاضحیٰ کے موقع پر قربانی کے جانوروں کی خریداری میں کمی