اس موقع پر ڈائریکٹر محکمہ ابریشم منظور احمد قادری نے محکمہ کی مختلف ترقیاتی سرگرمیوں کے بارے میں ایک پاور پوائینٹ پرذنٹیشن پیش کی ۔
ڈائریکٹر نے میٹنگ میں بتایا کہ فی الوقت ابریشم صنعت کے ساتھ جموں و کشمیر یو ٹی میں 27 ہزار کنبے وابستہ ہیں جبکہ ریشم کے غنچوں اور خام ریشم کی سالانہ پیداوار بالترتیب 800 میٹرک ٹن اور117 میٹرک ٹن ہے ۔
پرنسپل سیکرٹری نے اس صنعت کو جدید خطوط پر ترقی دینے پر زور دیا تا کہ اس سے وابستہ کسان مستفید ہو سکیں ۔
انہوں نے ریشم صنعت کو اس طرح ترقی دینے پر زور دیا کہ یہ شعبہ دیہی علاقوں میں رہنے والوں کیلئے آمدنی کا اضافی ذریعہ بن سکے اور اس ضمن میں تمام متعلقین کو معقول اقدامات اٹھانے ہوں گے اور تمام دستیاب ذرایع کا شعبے کی ترقی کیلئے منصفانہ استعمال کو یقینی بنانا لازمی ہے ۔
نوین چودھری نے ریشم کے غنچوں کے معیار میں بہتری لانے اور خام ریشم کی پیداوار میں اضافے کیلئے ٹھوس اقدام اٹھانے کی ہدایت دی اور اس ضمن میں زیادہ سے زیادہ شہتوت کے درخت لگانے کی ضرورت پر زور دیا ۔
پرنسپل سیکرٹری نے افسران کو قریبی تال میل بنائے رکھنے اور ایک منظم ترقیاتی منصوبہ مرتب کر کے بنیادی سطح پر ٹیکنالوجی کو بروئے کار لانے کی ضرورت پر زور دیا اور کسانوں کوہاٹ ائیر ڈرائینگ کی سہولت دستیاب رکھنے ، ریشم کے غنچوں کی بڑے پیمانے پر مارکیٹنگ سہولیات کو باقاعدہ بنانے پر بھی زور دیا ۔
انہوں نے جموں و کشمیر محکمہ صنعت کو ریشم کے غنچوں کی خرید و فروخت میں ملوث کرنے پر بھی زور دیا تا کہ خریداروں کے مابین ایک صحت مند تجارتی ماحول قائم ہو سکے ۔
میٹنگ میں محکمہ ابریشم کے ضلع افسر اور ٹیکنیکل افسر بھی موجود تھے ۔