جموں: جموں و کشمیر کو عسکریت پسندوں اور جرائم سے پاک بنانے کی مہم کو مزید موثر بنانے کے لیے ریاست میں فنگر پرنٹ بیورو Finger Print Bureauتشکیل دیا جائے گا۔ اس کی کمان ایس ایس پی رینک کے افسر کے پاس ہوگی۔ ایف بی پی کے لیے ریاستی انتظامیہ نے ایس ایس پی رینک سے کانسٹیبل تک 73 اسامیوں کی منظوری دی ہے۔
جموں و کشمیر میں کوئی فنگر پرنٹ بیورو نہیں ہے اور محکمہ پولیس گزشتہ کئی برسوں سے اس کا مطالبہ کر رہا تھا۔ اس کی غیر موجودگی میں کئی بار پولیس کو مجرموں کے فنگر پرنٹس کی تصدیق کے لیے سی ایف ایل کی مدد لینی پڑتی تھی اور محکمہ پولیس کے مطابق اس سے اکثر و بیشتر تفتیش متاثر ہوتی تھی۔ ایف پی بی کے قیام سے پولیس کو مجرموں اور عسکریت پسندوں کی نشاندہی کرنے اور دیگر جرائم کا ارتکاب کرنے والوں کو ڈھونڈ نکالنے میں مدد ملے گی۔
محکمہ داخلہ کے مطابق فنگر پرنٹ بیورو کی تشکیل کے لیے درکار افسران اور اہلکاروں کی اسامیوں کی منظوری دے دی گئی ہے۔ اس میں، ایس ایس پی اور ایس پی رینک کی ایک ایک، ڈی وائی ایس پی رینک کی دو، انسپکٹر رینک کی سات، سب انسپکٹر رینک کی 22، ہیڈ کانسٹیبل رینک کی سات، سلیکشن گریڈ کانسٹیبل رینک کی 28 نشستیں Posts شامل ہیں۔ ان کے علاوہ انسپکٹر سٹین اور انسپکٹر منسٹریل، سب انسپکٹر اور سب انسپکٹر منسٹریل اور ہیڈ کانسٹیبل منسٹریل کے لیے ایک ایک پوسٹ مختص رکھا گیا ہے۔
فنگر پرنٹ بیورو میں تعینات انسپکٹرز، سب انسپکٹرز اور ہیڈ کانسٹیبلز اور دیگر اہلکاروں کو فنگر پرنٹس حاصل کرنے ان کی تشخیص، تحفظ اور دیگر متعلقہ کاموں کی تربیت بھی فراہم کی جائے گی۔ ایف پی بی کو جدید ترین آلات اور بنیادی ڈھانچے کی سہولیات فراہم کی جائیں گیں تاکہ وہ اپنا کام موثر طریقے سے انجام دے سکیں۔
مزید پڑھیں: No More Two Finger Test to Confirm Rape جنسی زیادتی کی متاثرہ کے ٹو فِنگر ٹیسٹ پر روک لگائی
جرم کی تفتیش میں فنگر پرنٹس کو شناخت کے لیے دو طریقوں سے استعمال کیا جاتا ہے - ذاتی شناخت اور اتفاقی پرنٹ کی شناخت۔ ذاتی شناخت میں زیر حراست شخص کی اصل شناخت قائم کرنا بھی شامل ہے۔ فنگر پرنٹس کا سب سے اہم استعمال جائے وقوعہ سے لیے گئے فنگر پرنٹس کو جرم کرنے والے مجرم سے جوڑنا ہے اور اسے ’اتفاقی سراغ‘ شناخت کہا جاتا ہے۔ اس مقصد کے حصول کے لیے فنگر پرنٹ بیورو میں مختلف زمروں کے جرائم کے تحت سزا یافتہ افراد کے فنگر پرنٹس رکھے جاتے ہیں۔ ان ریکارڈز کو دو قسموں میں رکھا جاتا ہے - ذاتی شناخت کے لیے ہنری نظام کی درجہ بندی کے تحت دس فنگر پرنٹ ریکارڈ۔ دوسرا - جرم کی جگہ سے لیے گئے فنگر پرنٹس کے لیے ایک انگلی کے ریکارڈ کے ساتھ کی درجہ بندی کے نظام کا استعمال۔