ETV Bharat / state

دو ماہ بعد سرحد پر گولیوں کی گھن گرج - سانبہ سیکٹر جنگ بندی کی خلاف ورزی

فروری ماہ میں بھارت اور پاکستان نے اتفاق کیا تھا کہ وہ سیز فائر معاہدہ کی پاسداری کریں گے جس کے بعد سرحدوں پر امن تھا۔ تاہم آج ایک بار پھر سیز فائر کا واقعہ پیش آنے کے بعد شک و شبہات پیدا ہوئے ہیں۔

دو ماہ بعد سرحد پر گولیوں کی گھن گرج
دو ماہ بعد سرحد پر گولیوں کی گھن گرج
author img

By

Published : May 3, 2021, 11:26 AM IST

Updated : May 3, 2021, 11:32 AM IST

جموں و کشمیر میں لائن آف کنٹرول اور انٹرنیشنل بارڈر پر خاموشی کے بعد آج تقریباً دو ماہ بعد سانبہ سیکٹر میں جنگ بندی معاہدہ کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔ سرحدی حفاظتی فورس یعنی بی ایس ایف کے مطابق خلاف ورزی پاکستان کی جانب سے کی گئی۔

بی ایس ایف کے مطابق آج علی الصبح 6 بجکر 15 منٹ پر پاکستان کی جانب سے رامگڑھ سیکٹر میں بلا اشتعال فائرنگ کی گئی تاہم اس میں کوئی جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا۔

واضح رہے اس سے قبل بھارت اور پاکستان نے اتفاق کیا تھا کہ وہ سیز فائر معاہدہ کی پاسداری کریں گے جس کے بعد سرحدوں پر امن تھا۔ تاہم آج ایک بار پھر سیز فائر کا واقعہ پیش آنے کے بعد شک و شبہات پیدا ہوئے ہیں۔

فی الحال پاکستان کی جانب سے اس سلسلہ میں کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔

فروری کے آخری ہفتہ میں لائن آف کنٹرول سے متعلق ایک خبر اچانک منظر عام پر آئی جس نے سرحد کے دونوں اطراف کے امن پسند لوگوں، خاص طور پر ایل او سی کے دونوں اطراف کے سرحدی علاقوں کے قریب رہنے والے دیہات کے لئے خوشی کا پیغام لائی۔ یہ خبر بھارت اور پاکستان کے مابین 2003 میں ہونے والے سیز فائر معاہدے کی پاسداری کا اعلان تھا۔

نیوز رپورٹس کے مطابق دونوں ممالک کے مابین صورتحال کو بہتر بنانے کے لئے نومبر ماہ سے بیک چینل کے ذریعے بات چیت ہو رہی تھی۔ بھارت کی نمائندگی قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈووال نے کی جبکہ پاکستان کے نمائندے کے بارے میں چیزیں ابھی صاف نہیں ہیں۔ لیکن بہت سے ماہرین کا خیال ہے کہ جو بھی شخصیت تھی، قمر جاوید باجوہ کی سربراہی میں اسے پاکستانی فوج کی حمایت حاصل تھی۔

پاکستان آرمی کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے حال ہی میں کہا تھا کہ 'پاکستان باہمی احترام اور پرامن بقائے باہمی اور تعاون پر کاربند ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ تمام شعبوں میں امن کا ہاتھ بڑھایا جاسکے۔'

عام طور پر پاکستان مسئلہ کشمیر کو ہر کثیرالقومی فورم پر اٹھاتا رہا ہے لیکن اس نے 18 فروری کو ہونے والی کووڈ - 19 مینجمنٹ اجلاس میں اس مسئلے کو نہیں اٹھایا۔ جنگ بندی معاہدے کے اعلان سے عین قبل بھارتی حکومت نے عمران خان کو سری لنکا جانے کے لئے بھارتی فضائی حدود کا استعمال کرنے کی اجازت دی تھی۔

جموں و کشمیر میں لائن آف کنٹرول اور انٹرنیشنل بارڈر پر خاموشی کے بعد آج تقریباً دو ماہ بعد سانبہ سیکٹر میں جنگ بندی معاہدہ کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔ سرحدی حفاظتی فورس یعنی بی ایس ایف کے مطابق خلاف ورزی پاکستان کی جانب سے کی گئی۔

بی ایس ایف کے مطابق آج علی الصبح 6 بجکر 15 منٹ پر پاکستان کی جانب سے رامگڑھ سیکٹر میں بلا اشتعال فائرنگ کی گئی تاہم اس میں کوئی جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا۔

واضح رہے اس سے قبل بھارت اور پاکستان نے اتفاق کیا تھا کہ وہ سیز فائر معاہدہ کی پاسداری کریں گے جس کے بعد سرحدوں پر امن تھا۔ تاہم آج ایک بار پھر سیز فائر کا واقعہ پیش آنے کے بعد شک و شبہات پیدا ہوئے ہیں۔

فی الحال پاکستان کی جانب سے اس سلسلہ میں کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔

فروری کے آخری ہفتہ میں لائن آف کنٹرول سے متعلق ایک خبر اچانک منظر عام پر آئی جس نے سرحد کے دونوں اطراف کے امن پسند لوگوں، خاص طور پر ایل او سی کے دونوں اطراف کے سرحدی علاقوں کے قریب رہنے والے دیہات کے لئے خوشی کا پیغام لائی۔ یہ خبر بھارت اور پاکستان کے مابین 2003 میں ہونے والے سیز فائر معاہدے کی پاسداری کا اعلان تھا۔

نیوز رپورٹس کے مطابق دونوں ممالک کے مابین صورتحال کو بہتر بنانے کے لئے نومبر ماہ سے بیک چینل کے ذریعے بات چیت ہو رہی تھی۔ بھارت کی نمائندگی قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈووال نے کی جبکہ پاکستان کے نمائندے کے بارے میں چیزیں ابھی صاف نہیں ہیں۔ لیکن بہت سے ماہرین کا خیال ہے کہ جو بھی شخصیت تھی، قمر جاوید باجوہ کی سربراہی میں اسے پاکستانی فوج کی حمایت حاصل تھی۔

پاکستان آرمی کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے حال ہی میں کہا تھا کہ 'پاکستان باہمی احترام اور پرامن بقائے باہمی اور تعاون پر کاربند ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ تمام شعبوں میں امن کا ہاتھ بڑھایا جاسکے۔'

عام طور پر پاکستان مسئلہ کشمیر کو ہر کثیرالقومی فورم پر اٹھاتا رہا ہے لیکن اس نے 18 فروری کو ہونے والی کووڈ - 19 مینجمنٹ اجلاس میں اس مسئلے کو نہیں اٹھایا۔ جنگ بندی معاہدے کے اعلان سے عین قبل بھارتی حکومت نے عمران خان کو سری لنکا جانے کے لئے بھارتی فضائی حدود کا استعمال کرنے کی اجازت دی تھی۔

Last Updated : May 3, 2021, 11:32 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.