احتجاجی عارضی ملازمین نے مستقلی، رُکی پڑی تنخواہوں کی جلد واگزاری کے علاوہ محکمہ کی مجوزہ نجکاری کے خلاف نعرے بازی کی۔
جموں کے ایوان صحافت میں احتجاج کے دوران ’’جے اینڈ کے سنٹرل نان گزیٹڈ الیکٹرک امپلائز یونین‘‘ کے صدر نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’یومیہ اجرت پر کام کر رہے عارضی ملازمین اور انکے اہل خانہ فاقہ کشی پر مجبور ہیں کیونکہ کئی ماہ سے انکی تنخواہ واگزار نہیں کی گئی ہیں۔‘‘
یونین صدر نے محکمہ بجلی کی مجوزی نجکاری کے لئے انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’’نجکاری سے محکمہ میں کام کر رہے عام ملازم کو شدید نقصان کے علاوہ یہ قدم محکمہ کے لیے ہی صحیح ہے نہ جموں و کشمیر کی عوام کے لیے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’’ایک سرکاری محکمہ کی نجکاری سے نہ صرف سرکار اور یہاں کی غریب عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا بلکہ ایک نجی کمپنی صرف اپنے فائدے کے لیے ہی کام کرے گی۔‘‘
احتجاجی عارضی ملازمین نے گورنر انتظامیہ سے گزارش کی کہ کئی مہینوں سے انکی رکی پڑی تنخواہوں کو واگزار کرنے کے علاوہ انہیں جلد سے جلد محکمہ میں مستقل کیا جائے جس سے انکا مستقبل محفوظ ہو سکے۔