ذرائع نے بتایا کہ راج بھون نے احتجاجی ڈی ڈی سی ممبران کو 12 مارچ کو لیفٹیننٹ گورنر سے ملاقات کے لئے مدعو کیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ڈی ڈی سی ممبران نے فیصلہ لیا ہے کہ لیفٹیننٹ گورنر سے ملاقات کے بعد ہی آئندہ کی حکمت عملی طے کی جائے گی۔
دریں اثنا جموں وکشمیر کے ڈی ڈی سی ممبروں نے جموں میں سرکار کی طرف سے مقررہ مشاہرے اور پروٹوکال کے خلاف بدھ کو مسلسل دوسرے دن بھی احتجاج کیا۔
جموں و کشمیر کی تقریباً تمام سیاسی جماعتوں سے وابستہ احتجاجی ممبروں نے اس سرکاری حکمنامے کو اپنی توہین سے تعبیر کرتے ہوئے اس کو واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر سرکار نے حکمنامہ واپس نہیں لیا تو وہ سب مستعفی ہوں گے۔
بتادیں کہ جموں وکشمیر حکومت نے ڈی ڈی سی ممبروں و نو منتخب چیئرمینوں کے لئے ماہانہ مشاہرہ مقرر کیا ہے جس کے مطابق ڈی ڈی سی چیئرمین کو ماہانہ 35 ہزار روپے جبکہ نائب چیئرمین کو ماہانہ25 ہزار روپے اور ڈی ڈی سی ممبر کو ماہانہ 15 ہزار روپے بطور اعزازی مشاہرہ ملیں گے۔
حکومت نے 'وارنٹ آف پریسی ڈنس' میں ترمیم کر کے ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کونسل کے چیئرمین کو انتظامیی سکریٹریوں اور انسپکٹر جنرل آف پولیس کا درجہ دیا ہےجبکہ نائب چیئرمین کو ریاست یا یونین ٹریٹری کی یونیورسٹیوں کے وائس چانسلروں کے برابر رکھا گیا ہے۔ ڈی ڈی سی ممبروں نے بدھ کے روز نمائشی گراؤنڈ جموں میں جمع ہو کر احتجاج درج کیا۔