کورونا وائرس کی دوسری لہر نے بھارت کو سب سے زیادہ متاثر کیا ہے۔ اس وبا کو کنٹرول کرنے کے لیے ریاستی حکومتوں کی جانب سے متعدد اقدامات بھی کیے جارہے ہیں، کہیں پر کورونا کرفیو نافذ کیا جارہا ہے تو کہیں پر مکمل لاک ڈاؤن نافذ ہے۔
وہیں جموں و کشمیر میں بھی کورونا وائرس کی دوسری لہر کے انفیکشن کو قابو میں کرنے کے لیے انتظانیہ کی جانب سے اقدامات کیے جارہے ہیں جب کہ کورونا کرفیو بھی نافذ ہے، جس کی وجہ سے لوگوں سے رمضان کے دوران گھروں میں ہی نماز پڑھنے کی گزارش کی گئی تھی اور اب عید آنے والی ہے جس کے تعلق سے بھی مسلمانوں سے ہجوم والی جگہوں پر جانے سے منع کیا جارہا ہے۔
اس ضمن میں جموں کی جامع مسجد کے امام مولانا مفتی عنایت قاسمی نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کے دوران کہا کہ عید کی نماز گھر پر ادا کی جا سکتی ہے۔ ناموافق حالات اور موجودہ عالمی وبا میں گھر پر عید کی نماز ادا کرنا ہی مناسب ہے۔
انہوں نے کہا کہ عید سے پہلے ہم لوگ جن جن ایس او پیز پر عمل پیرا تھے عید کے موقع پر بھی ان ایس او پیز کا خاص خیال رکھ کر ہی عید کی نماز ادا کی جائے گی اور بھیڑ بھاڑ والے مقامات پر جانے سے گریز کرنا چاہیے۔
انھوں نے مزید کہا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے غریب اور روزینہ مزدوروں کو کافی زیادہ نقصان پہنچا ہے اس موقع پر ہمیں فضول خرچی سے بچنا چاہیے اور ان پیسوں کو غریب مزدور طبقہ میں تقسیم کرنا چاہیے۔
غور طلب ہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے جموں و کشمیر میں کئی طرح کی پابندیاں لگائی گئی ہیں۔ جہاں لوگوں کے گھروں سے نکلنے پر پابندی عائد ہے، انہوں نے انتظامیہ سے اپیل کی کہ وہ لوگوں کو عید کے آمد پر خریداری کرنے کی اجازت دیں وہیں انہوں نے عوام سے بھی گزارش کی کہ وہ عید کی آمد پر بازاروں میں بلا ضرورت نہ جائیں۔