ETV Bharat / state

اسمبلی انتخابات کرانے کے بعد جموں و کشمیر سے چلا جاؤں گا: منوج سنہا

جموں کشمیر کے لیفٹننٹ گورنر منوج سنہا کا کہنا ہے کہ وہ ریاست میں اسمبلی انتخابات کے بعد ہی یہاں سے جائیں گے۔ ایک نجی ادارے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے جموں کشمیر میں ان کی سربراہی میں ہوئے ترقیاتی کام گنوائے۔ LG on JK Assembly Election

LG on Assembly Election
LG on Assembly Election
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 1, 2023, 10:04 AM IST

Updated : Dec 1, 2023, 10:50 AM IST

جموں: لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے تمام قیاس آرائیوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ، وہ جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کرانے کے بعد ہی یہاں سے چلے جائیں گے۔ مجھے یہاں کا کھانا پسند آنے لگا ہے اور میں یہاں کے لوگوں کو بھی پسند کر رہا ہوں۔ وہ جمعرات کو ایک نجی ادارے کے پروگرام میں خطاب کر رہے تھے۔

ایل جی نے بات چیت میں کہا کہ، میں اتر پردیش کا رہنے والا ہوں۔ اس کی وجہ سے میں اتر پردیش کو یاد کرتا ہوں، لیکن اب میں یہاں کے لوگوں اور کھانے کو پسند کرنے لگا ہوں۔ تو کوئی جلدی نہیں ہے میں اسمبلی انتخابات سے پہلے یہاں سے نہیں جاؤں گا۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا گورنر یا لیفٹیننٹ گورنر بننے کو سیاست سے ریٹائرمنٹ سمجھا جاتا ہے؟، تو انہوں نے کہا کہ، وہ ایسا نہیں سوچتے۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ یہ بات چل رہی ہے کہ وہ لوک سبھا الیکشن لڑنے والے ہیں؟، تو انہوں نے کہا کہ، میں مخلوط کھیل نہیں کھیلتا۔ انہیں قوم کی خدمت کا سب سے بڑا فریضہ سونپا گیا ہے جسے پورا کرنا ہے۔

لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ کشمیری پنڈتوں کی بازآبادکاری کے حوالے سے بہت بڑی غلطی ہوئی ہے۔ وہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کے دور میں ایک سرکاری اسکیم بنائی گئی تھی جس میں 3000 نوکریاں اور 3000 گھر بنائے جانے تھے۔ نریندر مودی کے وزیراعظم بننے کے بعد بھی 3000 نوکریاں اور 3000 مکانات کا اعلان کیا گیا۔

منوج سنہا نے کہا کہ جب وہ یہاں آئے تھے تو 2837 آسامیوں پر تقرریاں ہوئی تھیں۔ اس کو تیز کرتے ہوئے انہوں نے 38 پوسٹوں کو چھوڑ کر تقریباً چھ ہزار پوسٹیں بھریں۔ یہ 38 آسامیاں بھی قانونی رکاوٹوں کی وجہ سے پر نہیں کی گئیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ، جب وہ آئے تھے تو صرف 700 گھر بنے تھے۔ 6000 مکانات کے لیے زمین فراہم کی گئی ہے۔ ان میں سے 3000 مکانات مکمل ہو گئے ہیں۔ کوشش کی جا رہی ہے کہ نہ صرف کشمیری پنڈت بلکہ جموں میں رہنے والے لوگ بھی کشمیر میں جا کر رہیں۔

یہ بھی پڑھیں:سترہ ہزار پی ایم اے وائی جی کے بے زمین قبائلی مستحقین کو پانچ مرلہ زمین ملے گی: ایل جی

لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ جموں و کشمیر میں کئی جڑیں، کئی گڑھے اور زنجیریں تھی ۔ 2019 میں آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد، جموں و کشمیر پچھلے چار سالوں میں اندھیروں سے نکل کر روشن مستقبل کی طرف بڑھ گیا ہے۔ جب ایک بیج لگایا جاتا ہے اور وہ درخت بننے لگتا ہے، تو ہم خوشی محسوس کرتے ہیں۔ ہم ہر شہری کی امنگوں کو پورا کرنے کی طرف بڑھ رہے ہیں۔

لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ جموں و کشمیر اور دیگر پہاڑی ریاستوں میں زرعی اراضی پر صرف شہریوں کا حق ہے۔ لیکن حکومت یونیورسٹی، اسپتال، انسٹی ٹیوٹ، مہمان نوازی، صنعت وغیرہ جیسے شعبوں کے لیے زمین دی جا رہی ہے۔ انہوں نے ملک بھر کے تاجروں پر زور دیا کہ وہ جموں و کشمیر آئیں اور یہاں صنعتیں لگائیں، حکومت پوری مدد فراہم کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں:جموں کشمیر میں چار نئی صنعتی ایسٹیٹس کے قیام کی منظوری

انہوں نے کہا کہ عوام اور حکومت کے درمیان اعتماد کی کمی اور 2019 کے بعد سیاسی خلا جیسی صورتحال نہیں ہے۔ جموں و کشمیر کے پانچ لوگ پارلیمنٹ میں ہیں۔ پنچایتی راج کا نظام چل رہا ہے۔ تین درجے پنچایتی راج نظام جموں و کشمیر میں دیر سے نافذ کیا گیا تھا، لیکن اب یہ ملک کی کسی بھی ریاست سے کم نہیں ہے۔

جموں: لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے تمام قیاس آرائیوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ، وہ جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کرانے کے بعد ہی یہاں سے چلے جائیں گے۔ مجھے یہاں کا کھانا پسند آنے لگا ہے اور میں یہاں کے لوگوں کو بھی پسند کر رہا ہوں۔ وہ جمعرات کو ایک نجی ادارے کے پروگرام میں خطاب کر رہے تھے۔

ایل جی نے بات چیت میں کہا کہ، میں اتر پردیش کا رہنے والا ہوں۔ اس کی وجہ سے میں اتر پردیش کو یاد کرتا ہوں، لیکن اب میں یہاں کے لوگوں اور کھانے کو پسند کرنے لگا ہوں۔ تو کوئی جلدی نہیں ہے میں اسمبلی انتخابات سے پہلے یہاں سے نہیں جاؤں گا۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا گورنر یا لیفٹیننٹ گورنر بننے کو سیاست سے ریٹائرمنٹ سمجھا جاتا ہے؟، تو انہوں نے کہا کہ، وہ ایسا نہیں سوچتے۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ یہ بات چل رہی ہے کہ وہ لوک سبھا الیکشن لڑنے والے ہیں؟، تو انہوں نے کہا کہ، میں مخلوط کھیل نہیں کھیلتا۔ انہیں قوم کی خدمت کا سب سے بڑا فریضہ سونپا گیا ہے جسے پورا کرنا ہے۔

لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ کشمیری پنڈتوں کی بازآبادکاری کے حوالے سے بہت بڑی غلطی ہوئی ہے۔ وہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کے دور میں ایک سرکاری اسکیم بنائی گئی تھی جس میں 3000 نوکریاں اور 3000 گھر بنائے جانے تھے۔ نریندر مودی کے وزیراعظم بننے کے بعد بھی 3000 نوکریاں اور 3000 مکانات کا اعلان کیا گیا۔

منوج سنہا نے کہا کہ جب وہ یہاں آئے تھے تو 2837 آسامیوں پر تقرریاں ہوئی تھیں۔ اس کو تیز کرتے ہوئے انہوں نے 38 پوسٹوں کو چھوڑ کر تقریباً چھ ہزار پوسٹیں بھریں۔ یہ 38 آسامیاں بھی قانونی رکاوٹوں کی وجہ سے پر نہیں کی گئیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ، جب وہ آئے تھے تو صرف 700 گھر بنے تھے۔ 6000 مکانات کے لیے زمین فراہم کی گئی ہے۔ ان میں سے 3000 مکانات مکمل ہو گئے ہیں۔ کوشش کی جا رہی ہے کہ نہ صرف کشمیری پنڈت بلکہ جموں میں رہنے والے لوگ بھی کشمیر میں جا کر رہیں۔

یہ بھی پڑھیں:سترہ ہزار پی ایم اے وائی جی کے بے زمین قبائلی مستحقین کو پانچ مرلہ زمین ملے گی: ایل جی

لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ جموں و کشمیر میں کئی جڑیں، کئی گڑھے اور زنجیریں تھی ۔ 2019 میں آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد، جموں و کشمیر پچھلے چار سالوں میں اندھیروں سے نکل کر روشن مستقبل کی طرف بڑھ گیا ہے۔ جب ایک بیج لگایا جاتا ہے اور وہ درخت بننے لگتا ہے، تو ہم خوشی محسوس کرتے ہیں۔ ہم ہر شہری کی امنگوں کو پورا کرنے کی طرف بڑھ رہے ہیں۔

لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ جموں و کشمیر اور دیگر پہاڑی ریاستوں میں زرعی اراضی پر صرف شہریوں کا حق ہے۔ لیکن حکومت یونیورسٹی، اسپتال، انسٹی ٹیوٹ، مہمان نوازی، صنعت وغیرہ جیسے شعبوں کے لیے زمین دی جا رہی ہے۔ انہوں نے ملک بھر کے تاجروں پر زور دیا کہ وہ جموں و کشمیر آئیں اور یہاں صنعتیں لگائیں، حکومت پوری مدد فراہم کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں:جموں کشمیر میں چار نئی صنعتی ایسٹیٹس کے قیام کی منظوری

انہوں نے کہا کہ عوام اور حکومت کے درمیان اعتماد کی کمی اور 2019 کے بعد سیاسی خلا جیسی صورتحال نہیں ہے۔ جموں و کشمیر کے پانچ لوگ پارلیمنٹ میں ہیں۔ پنچایتی راج کا نظام چل رہا ہے۔ تین درجے پنچایتی راج نظام جموں و کشمیر میں دیر سے نافذ کیا گیا تھا، لیکن اب یہ ملک کی کسی بھی ریاست سے کم نہیں ہے۔

Last Updated : Dec 1, 2023, 10:50 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.