محبوبہ مفتی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'یہ بہت غلط ہے۔ یہاں کوئی قابض فورس تو نہیں ہے۔ اگر حکومت سوچتی ہے کہ ایسا کرکے وہ یہاں کے لوگوں کو دبائے گی تو ہم اس کی اجازت نہیں دیں گے'۔
انہوں نے کہا 'ہم آج اس پابندی کی خلاف ورزی کرنے کے لئے سڑکوں پر آئے ہیں۔ ہم اس حکم نامے کے خلاف کل عدالت میں درخواست جمع کریں گے۔ اپنی ہی سڑکوں پر چلنے کے لئے کشمیریوں کو اجازت لینی پڑے ہم یہ ہونے نہیں دیں گے۔ میں تمام لوگوں سے اپیل کرتی ہوں کہ وہ اس پابندی کی خلاف ورزی کریں۔ جہاں جانا ہے وہاں جائیں۔
محبوبہ مفتی نے کہا کہ کشمیریوں کو اپنی سڑکوں پر چلنے سے کوئی نہیں روک سکتا۔ ان کا کہنا تھا 'ہم حکومت سے کہنا چاہتے ہیں کہ آپ اس طرح کشمیریوں کو نہیں دبا سکتے۔ یہ ہماری ریاست ہے، یہ سڑکیں ہماری ہیں۔
پی ڈی پی صدر نے کہا کہ 'کشمیر فلسطین نہیں ہے جہاں کہیں بھی جانے سے پہلے اجازت حاصل کرنی پڑے۔ ان کا کہنا تھا 'یہاں رہنے والے لوگوں کو آپ دلی سے حکم دیتے ہیں کہ آپ کس دن اپنی سڑک پر چلو گے اور کس دن نہیں چلو گے۔ ہمارے بچوں کو امتحانات میں بیٹھنا ہے۔ انہیں ٹیوشن سنٹر جانا ہوتا ہے۔ انہیں مجبوراً پیدل چلنا پڑتا ہے۔ کیا یہ فلسطین ہے جہاں اسرائیل کے لوگ ان سے کہتے ہیں کہ آپ کو کب کہاں جانا ہے۔ یہ تاناشی نہیں چلے گی'۔
واضح رہے کہ ریاست کی گورنر انتظامیہ نے 3 اپریل کو ایک حکم نامہ جاری کیا جس میں کہا گیا کہ پارلیمانی انتخابات کے دوران قومی شاہراہ پر سیکورٹی فورسز کی وسیع پیمانے پر نقل و حمل اور سیکورٹی فورسز کے قافلوں پر کسی بھی ممکنہ حملے کو مد نظر رکھتے ہوئے ہفتے کے دو دن اتوار اور بدھ کو شاہراہ پر صبح چار بجے سے شام پانچ بجے تک سویلین ٹریفک کو چلنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔