جموں:جموں کشمیر کی سرمائی دارالحکومت جموں میں گوجر بکروال طبقے سے وابستہ افراد دور دراز علاقوں سے اپنی فریاد لیکر اعلیٰ افسران کے پاس آئے ہے، تاہم ان کے بنیادی مسائل کو کس حد حل کیا جاتا ہیں۔ اس بارے میں ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے گوجر بکروال طبقہ کے افراد سے بات چیت کی۔
ضلع کٹھوعہ سے آئے ایک وفد جو سابق وزیر اور سینئیر بی جے پی لیڈر کے پاس اپنی فریاد لیکر آئے تھے کا کہنا ہے کہ کئی برسوں سے وہ مرکز میں برسر اقتدار بی جے پی سے وابستہ ہے، تاہم ان کے گاؤں کے جو بنیادی مسائل ہیں وہ آج تک حل نہیں ہوئے، جبکہ ان کا علاقہ سب سے پسماندہ علاقہ مانا جاتا ہے جہاں دہائیوں سے سرکار کی عدم توجہی اور افسر شاہی کی وجہ سے بنیادی سہولیات کا فقدان ہے۔
انہوں نے کہا کہ علاقہ میں رابطہ سڑک کا بڑا مسئلہ ہے اور جس سے آج تک حل نہیں کیا گیا۔ معمولی بارش ہونے کے سبب لوگوں کو عبور و مرور میں کافی پریشانی آتی ہیں۔ اس کے علاوہ علاقے میں پینے کا صاف پانی بھی میسر نہیں اور لوگوں کو نالوں کا پانی استعمال کرنے پر مجبور کیا جاتا ہے۔
وفد میں آئے ہوئے لوگوں نے بتایا کہ ان کا علاقہ پہاڑی پر واقع ہے اور اس کا نزدیک ترین علاقہ کٹھوعہ ہے۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں پنچایتی راج کے نفاذ کے بعد اہم اور ضروری کاموں کو انجام تک پہنچانے کا ڈھنڈورا پیٹا تو جاتا ہے، لیکن ان کے علاقے کو سڑک رابطے سے جوڑنے کیلئے ابھی تک ان کا خواب پورا نہیں کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ تعمیر و ترقی کے اس دور میں بھی گوجر بکروال جو مختلف علاقوں میں رہائش پذیر ہیں، بنیادی سہولیات سے محروم ہے، جبکہ آئے روز میڈیا کے ذریعے ڈیجیٹل انڈیا کی باتیں کی جارہی ہیں اور ہر گاوں سڑک پہنچانے کا نعرہ بھی خوب چرچرا میں ہوتا ہے، لیکن ان کے علاقوں میں یہ سب نعرے بس نعروں تک ہی محدود رہتے ہے۔
انہوں نے کہا کہ پسماندہ تحصیل مڈین کے گاوں تعمیر وترقی سے کوسوں دور ہے اور اس کیلئے سڑک رابطے کا فقدان سب سے بڑی وجہ بنی ہوئی ہے۔سڑک نہ ہونے کی وجہ سے علاقے کی تمام تعمیر و ترقی کے تمام کام متاثر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ علاقہ ایک کھڑی پہاڑی پر واقع ہے اور یہاں روزانہ کے سفر کے لیے اسکولی بچوں، بیماروں اور عام لوگوں کو سخت مشکلات سے گزرنا پڑتا ہے۔
مزید پڑھیں:
وفد میں آئے ہوئے لوگوں کا کہنا ہے کہ بیماروں خاص کر حاملہ خواتین کو ہسپتال تک پہنچانے کیلئے چارپائی کا استعمال کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے ایل جی انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ وہ اس علاقے کو سڑک رابطے سے جوڑنے کیلئے اقدامات کریں۔