جموں: جموں میں اپنی نوعیت کی پہلی سٹارٹ اپ ایکسپو کا افتتاح کرتے ہوئے مرکزی وزیر مملکت سائنس اور ٹیکنالوجی ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ اسٹارٹ اپ کلچر کو ابھی پوری طرح سے تصور کرنا باقی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہت سے نوجوان کاروباریوں کی کچھ مثالوں کو نوٹ کرنا ضروری ہے، جو ملٹی نیشنل کمپنیوں میں اپنی منافع بخش ملازمتوں کو چھوڑ کر اپنے اسٹارٹ اپس قائم کرتے ہوئے نظر آتے ہیں، کیونکہ یہ نوجوان کاروباری افراد اب مزید ترقی کے امکانات کو محسوس کرنے لگے ہیں۔ Govt Job Mind-set Impediment to StartUp Culture
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے نشاندہی کی کہ جموں و کشمیر میں اسٹارٹ اپ تحریک نسبتاً سست رہی ہے، حالانکہ ہندوستان کا "جامنی انقلاب" جموں و کشمیر میں پیدا ہوا تھا اور جموں و کشمیر عظیم خوشبو مشن کی جائے پیدائش بھی ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ڈیری اور فارما کے شعبوں کے علاوہ مختلف ایگری بیسڈ اسٹارٹ اپس کی کامیابی کی کہانیوں کے ذریعے اس کا اثر محسوس ہوگا۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے وزیر اعظم نریندر مودی کے مستقبل کے وژن کو پورا کریڈٹ دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے 2015 کے اپنے یوم آزادی کے خطاب میں لال قلعہ کی فصیل سے ”اسٹارٹ اپ انڈیا اسٹینڈ اپ انڈیا“کی کال دی تھی جس نے عوامی مفاد کا آغاز کیا تھا۔ جس کے نتیجے میں ہندوستان میں اسٹارٹ اپس کی تعداد 2014 میں محض 350 سے بڑھ کر 2022 میں 100 سے زیادہ یونیکورنکے ساتھ بڑھ کر 77,000 ہوگئی ہے، جب کہ مودی کی قیادت میں ہندوستان نے اسٹارٹ اپ ماحولیاتی نظام میں دنیا میں تیسری درجہ بندی حاصل کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Biotech Startup Expo 2022: بھارت کی بائیو ٹیکنالوجی پر مبنی معیشت آٹھ سال میں آٹھ گنا بڑھ کر 80 ارب ڈالر ہوگئی، مودی