جموں و کشمیر کے سرمائی دارالحکومت جموں کے مضافاتی علاقے سدھرا میں اتوار کو شری وینکٹیشورا سوامی ٹیمپل یا تروپتی بالاجی مندر کا سنگ بنیاد رکھا گیا ہے۔
زائد از 62 ایکڑ (قریب پانچ سو کنال) سرکاری اراضی پر تعمیر ہونے والے بالاجی مندر کمپلیکس کی سنگ بنیاد یا بھومی پوجن کی تقریب میں جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا، مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ جی کشن ریڈی، مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ، نیشنل کانفرنس کے سینیئر لیڈر دیویندر سنگھ رانا، ترومالا تروپتی دیوستھانم (ٹی ٹی ڈی) کے چیئرمین وائی وی سبا ریڈی اور مختلف سیاسی جماعتوں کے لیڈران نے شرکت کی۔
وائی وی سبا ریڈی کے مطابق جموں میں شری وینکٹیشورا مندر اور ملحقہ انفراسٹرکچر 62.06 ایکڑ اراضی پر بنے گا۔ مندر کے انتظام و انصرام کی ذمہ داری ترومالا تروپتی دیوستھانم سنبھالے گا۔
لیفٹیننٹ گورنر نے ٹی ٹی ڈی اور مرکزی حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ شری ماتا ویشنو دیوی کی سرزمین پر شری بالاجی کے مندر کی تعمیر جموں و کشمیر اور شمالی بھارت کے لوگوں کی ایک دیرینہ خواہش تھی۔
انہوں نے کہا: 'یہ جموں و کشمیر کے لئے ایک تاریخی اور قابل فخر دن ہے۔ لارڈ بالاجی کا آشرواد روحیں معطر کرنے کا سبب بنتا ہے۔ کمپلیکس میں بننے والا وید پاٹ شالا بھارتی ثقافت کی بنیاد کو مضبوطی بخشے گا'۔
منوج سنہا نے کہا کہ اس مندر کے بننے سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے اور خطے کی معیشت میں بدلائو آئے گا۔
انہوں نے کہا کہ 62 ایکڑ اراضی پر پھیلے اس مندر کمپلیکس کو 18 ماہ میں مکمل کر لیا جائے گا اور اس کی تعمیر پر 33.22 کروڑ روپے خرچ ہوں گے۔
جی کشن ریڈی نے بھومی پوجن کے بعد نامہ نگاروں کو بتایا کہ اس مندر کمپلیکس میں وید پاٹ شالا بھی قائم کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا: 'جنوبی بھارت سے جو بھی عقیدتمند یہاں ماتا کی درشن کے لئے آتے ہیں ان کے لئے آنے والے وقت میں یہ بالا جی مندر ایک مرکز بنے گا'۔
ان کا مزید کہنا تھا: 'یہ مندر بہت ہی اہمیت کا حامل ہوگا اور یہ مختلف خطوں کے لوگوں کو آپس میں جوڑنے کا کام بھی کرے گا'۔
نیشنل کانفرنس کے سینیئر لیڈر اور صوبائی صدر جموں دیویندر سنگھ رانا نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ یہ ہماری خوش قسمتی ہے کہ نگروٹہ اسمبلی حلقے میں بالا جی مندر بن رہا ہے۔
انہوں نے کہا: 'میں نے لیفٹیننٹ گورنر سے گزارش کی ہے کہ اس مندر میں مقامی لوگوں کو نوکریاں دی جائیں اور ان کو تعمیر کے کام میں شامل کیا جائے'۔
ان کا مزید کہنا تھا: 'اس مندر کے بننے سے لوگوں کا یہاں پر آنا جانا رہے گا۔ ماتا ویشنو دیوی کے عقیدتمند بھی یہاں پر آئیں گے۔ یہ پورے شمالی بھارت میں ایک اچھا مقام بنے گا'۔
جموں سے بی جے پی کے رکن پارلیمان جگل کشور شرما نے کہا کہ اس مندر کے بننے سے سیاحت کو فروغ ملے گا، لوگوں کا مذہبی جوش بڑے گا اور روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔
انہوں نے کہا: 'جموں شہر کے نزدیک دریائے توی کے کناروں پر بالا جی کا مندر بننے جا رہا ہے۔ یہ جگہ بہت ہی خوبصورت ہے۔ یہ جگہ قومی شاہراہ کے بالکل نزدیک ہے اور یہاں سے راست راستہ ماتا ویشنو دیوی کو جاتا ہے۔ ملک اور بیرون ملک سے جو عقیدت یہاں ماتا جی کے درشن کے لئے آئیں گے انہیں اب بالا جی کے درشن بھی ہوں گے'۔
بی جے پی و آر ایس ایس کے سینیئر لیڈر کویندر گپتا نے کہا کہ بالاجی مندر کمپلیکس آنے والے وقت میں بہت اہمیت کا حامل ہوگا۔
انہوں نے کہا: 'اس کے ذریعے شمالی اور جنوبی بھارت سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے درمیان بھائی چارے بڑھے گا۔ اس سے ملک میں یکجہتی اور آپستی بھائی چارے کو فروغ ملے گا'۔
واضح رہے کہ جموں و کشمیر حکومت نے رواں برس یکم اپریل کو مندر کی تعمیر کے لئے ترومالا تروپتی دیوستھانم کو 496 کنال اور17 مرلہ اراضی الاٹ کرنے کو منظوری دی۔
ٹی ٹی ڈی اس اراضی پر پلگرم سہولیات کمپلیکس، ویدا پاٹ شالہ، روحانی مرکز، دفتر، اقامتی کوارٹروں اور پارکنگ سہولیات تعمیر کرے گا اور مستقبل میں کیمپس میں طبی اور تعلیمی سہولیات بھی دستیاب ہوں گی۔
ترومالا تروپتی دیوستھانم ٹی ٹی ڈی ایکٹ 1932 کے تحت قائم کیا ہوا ایک بین الاقوامی شہرت کا ایک چیئرٹیبل آرگنائزیشن ہے جس میں روحانی، ثقافتی، معاشرتی اور تعلیمی شعبے میں سرگرمیوں کا ایک ثابت ٹریک ریکارڈ موجود ہے۔
حکومت نے زمین الاٹ کرتے ہوئے کہا تھا کہ جموں و کشمیر میں اس کی آمد سے اقتصادی سرگرمیوں کو بڑھاوا ملے گا اور جموں میں سیاحت کے امکانات بالخصوص پلگرم سیاحت کو بھی فائدہ پہنچے گا۔
مرکز مکمل ہونے کے بعد ٹی ٹی ڈی بنیادی ڈھانچہ ماتا ویشنو دیوی شرائین اور امرناتھ جی شرائین کے علاوہ عقیدت مندوں اور سیاحوں کے لئے ایک پرکشش مرکز بنے گا۔
اس سے سیاحوں کو جموں شہر میں آنے اور زیادہ دیر تک رہنے کے لئے سہولیت فراہم ہوگی۔ مستقبل میں کیمپس میں ہونے والی ترقی خطے کی معاشی نمو میں بھی معاون ثابت ہوگی۔
یو این آئی