ETV Bharat / state

Fifty Years journey of J&K Railways جموں و کشمیر ریلوے کا 50 سال کا سفر - پچاس سال مکمل ہونے پر تقریب

ٹھیک 50 سال پہلے 2 دسمبر 1972 کو پہلی مسافر ٹرین جموں ریلوے اسٹیشن پر پہنچی۔ یکم دسمبر کو نئی دہلی سے روانہ ہونے والی سری نگر ایکسپریس (جہلم ایکسپریس) 2 دسمبر کو جموں ریلوے اسٹیشن پہنچی۔ 50 سال قبل سری نگر ایکسپریس سے شروع ہونے والا یہ سفر اب ملک کی تیز ترین ٹرین وندے بھارت تک پہنچ گیا ہے۔ Fifty successful years of Jammu Railway Station celebrated

جموں و کشمیر ریلوے
جموں و کشمیر ریلوے
author img

By

Published : Dec 3, 2022, 12:16 PM IST

جموں: آزاد ہندوستان میں یہ پہلا موقع تھا جب 2 دسمبر 1972 کو ایک ٹرین مسافروں کو لے کر جموں ریلوے اسٹیشن پر پہنچی۔ اس وقت کی مرکزی اور ریاستی حکومت کے وزراء ریلوے اسٹیشن پر موجود تھے اور انہوں نے اس تاریخی لمحے کا مشاہدہ کیا۔ پہلی مسافر ٹرین 2 دسمبر کو جموں ریلوے اسٹیشن پر پہنچی۔ آج اس سفر کو 50 سال مکمل ہوگئے ہیں۔ اس وقت 55 ٹرینیں جموں ریلوے اسٹیشن سے گزرتی ہیں۔ Fifty successful years of Jammu Railway Station celebrated

جموں و کشمیر ریلوے



آج سے ٹھیک 50 سال پہلے 2 دسمبر 1972 کو پہلی مسافر ٹرین جموں ریلوے اسٹیشن پر پہنچی۔ یکم دسمبر کو نئی دہلی سے روانہ ہونے والی سری نگر ایکسپریس (جہلم ایکسپریس) 2 دسمبر کو جموں ریلوے اسٹیشن پہنچی۔ 50 سال قبل سری نگر ایکسپریس سے شروع ہونے والا یہ سفر اب ملک کی تیز ترین ٹرین وندے بھارت تک پہنچ گیا ہے۔ 50 سال مکمل ہونے کے موقع پر بیگم پورہ ٹرین کو ہری جھنڈی دکھا کر روانہ کیا گیا۔ اس موقعے پر آج جموں ریلوے اسٹیشن پر ایک پروگرام بھی منعقد کیا گیا۔ 1972 میں جموں تک صرف مال گاڑی ٹرینیں چلتی تھیں۔ 2 دسمبر 1972 کو پہلی بار مسافر ٹرین جموں پہنچی۔ اس وقت جموں میں صرف ایک پلیٹ فارم تھا، وہ بھی کچا تھا۔

اس وقت ایم ایم یو ریلوے اسٹیشن میں واشنگ لائن تھی، جس میں ٹرین کو دھو کر ٹیکنیکل چیک کیا جاتا تھا۔ ریلوے کوارٹر کی سہولیات بھی نہ ہونے کے برابر تھی۔ پہلی ٹرین کے بعد تین دیگر ٹرینیں چلائی گئیں جن میں کشمیر ٹرین فی الحال جموں میل، سیالدہ ایکسپریس اور جموں-پٹھانکوٹ چل رہی ہیں۔ اس کے بعد مسافروں کی بڑھتی ہوئی تعداد کو دیکھتے ہوئے ریلوے نے راجدھانی ٹرین جموں سے چلانی شروع کر دی۔ 1972 سے پہلے باہر کی ریاستوں سے آنے والے ماتا ویشنو دیوی کے عقیدت مندوں کو پٹھان کوٹ میں اترنا پڑتا تھا، جب کہ جموں سے ہریدوار جانے والے مسافروں کو پٹھان کوٹ سے ٹرین پکڑنی پڑتی تھی۔ 1969 میں پہلی بار زمینی سطح پر ریلوے لائن کو جموں تک پھیلانے کی پہل کی گئی۔ 1969 میں کٹھوعہ جموں تک ریل لائن بچھانے کا کام شروع ہوا جو تین سال میں مکمل ہوا۔ ساتھ ہی اس ریل منصوبے کا کام پاک بھارت جنگ کے دوران بھی نہیں رکا۔

جموں ریلوے سٹیشن کی تعمیر نو کا کام شروع ہو گیا ہے۔ اکتوبر 2022 سے شروع ہونے والا تعمیراتی کام 30 ماہ بعد مکمل ہوگا۔ 266 کروڑ کی لاگت سے اسٹیشن پر دوسرا داخلی دروازہ بنایا جائے گا۔ جس میں چار پلیٹ فارم ہوں گے۔ مسافر با آسانی آمد و رفت کرسکیں اس کے لیے سب وے اور آر آر آئی بلڈنگ، سنگل اینڈ کنٹرول فارم سمیت دیگر ڈھانچے تعمیر ہوں گے۔اس سے اسٹیشن پر ٹرینوں کی تعداد میں اضافہ ہوگا اور مسافروں کو بہتر سہولیات میسر آئیں گی۔

مزید پڑھیں:جموں و کشمیر: ریل سروسز رفتہ رفتہ بحال

جموں: آزاد ہندوستان میں یہ پہلا موقع تھا جب 2 دسمبر 1972 کو ایک ٹرین مسافروں کو لے کر جموں ریلوے اسٹیشن پر پہنچی۔ اس وقت کی مرکزی اور ریاستی حکومت کے وزراء ریلوے اسٹیشن پر موجود تھے اور انہوں نے اس تاریخی لمحے کا مشاہدہ کیا۔ پہلی مسافر ٹرین 2 دسمبر کو جموں ریلوے اسٹیشن پر پہنچی۔ آج اس سفر کو 50 سال مکمل ہوگئے ہیں۔ اس وقت 55 ٹرینیں جموں ریلوے اسٹیشن سے گزرتی ہیں۔ Fifty successful years of Jammu Railway Station celebrated

جموں و کشمیر ریلوے



آج سے ٹھیک 50 سال پہلے 2 دسمبر 1972 کو پہلی مسافر ٹرین جموں ریلوے اسٹیشن پر پہنچی۔ یکم دسمبر کو نئی دہلی سے روانہ ہونے والی سری نگر ایکسپریس (جہلم ایکسپریس) 2 دسمبر کو جموں ریلوے اسٹیشن پہنچی۔ 50 سال قبل سری نگر ایکسپریس سے شروع ہونے والا یہ سفر اب ملک کی تیز ترین ٹرین وندے بھارت تک پہنچ گیا ہے۔ 50 سال مکمل ہونے کے موقع پر بیگم پورہ ٹرین کو ہری جھنڈی دکھا کر روانہ کیا گیا۔ اس موقعے پر آج جموں ریلوے اسٹیشن پر ایک پروگرام بھی منعقد کیا گیا۔ 1972 میں جموں تک صرف مال گاڑی ٹرینیں چلتی تھیں۔ 2 دسمبر 1972 کو پہلی بار مسافر ٹرین جموں پہنچی۔ اس وقت جموں میں صرف ایک پلیٹ فارم تھا، وہ بھی کچا تھا۔

اس وقت ایم ایم یو ریلوے اسٹیشن میں واشنگ لائن تھی، جس میں ٹرین کو دھو کر ٹیکنیکل چیک کیا جاتا تھا۔ ریلوے کوارٹر کی سہولیات بھی نہ ہونے کے برابر تھی۔ پہلی ٹرین کے بعد تین دیگر ٹرینیں چلائی گئیں جن میں کشمیر ٹرین فی الحال جموں میل، سیالدہ ایکسپریس اور جموں-پٹھانکوٹ چل رہی ہیں۔ اس کے بعد مسافروں کی بڑھتی ہوئی تعداد کو دیکھتے ہوئے ریلوے نے راجدھانی ٹرین جموں سے چلانی شروع کر دی۔ 1972 سے پہلے باہر کی ریاستوں سے آنے والے ماتا ویشنو دیوی کے عقیدت مندوں کو پٹھان کوٹ میں اترنا پڑتا تھا، جب کہ جموں سے ہریدوار جانے والے مسافروں کو پٹھان کوٹ سے ٹرین پکڑنی پڑتی تھی۔ 1969 میں پہلی بار زمینی سطح پر ریلوے لائن کو جموں تک پھیلانے کی پہل کی گئی۔ 1969 میں کٹھوعہ جموں تک ریل لائن بچھانے کا کام شروع ہوا جو تین سال میں مکمل ہوا۔ ساتھ ہی اس ریل منصوبے کا کام پاک بھارت جنگ کے دوران بھی نہیں رکا۔

جموں ریلوے سٹیشن کی تعمیر نو کا کام شروع ہو گیا ہے۔ اکتوبر 2022 سے شروع ہونے والا تعمیراتی کام 30 ماہ بعد مکمل ہوگا۔ 266 کروڑ کی لاگت سے اسٹیشن پر دوسرا داخلی دروازہ بنایا جائے گا۔ جس میں چار پلیٹ فارم ہوں گے۔ مسافر با آسانی آمد و رفت کرسکیں اس کے لیے سب وے اور آر آر آئی بلڈنگ، سنگل اینڈ کنٹرول فارم سمیت دیگر ڈھانچے تعمیر ہوں گے۔اس سے اسٹیشن پر ٹرینوں کی تعداد میں اضافہ ہوگا اور مسافروں کو بہتر سہولیات میسر آئیں گی۔

مزید پڑھیں:جموں و کشمیر: ریل سروسز رفتہ رفتہ بحال

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.