مرکز کے زیرانتظام علاقہ جموں و کشمیر میں پہلی بار خاتون بس ڈرائیور کٹھوعہ - جموں سڑک پر مسافروں سے بھری بس چلاتی نظر آتی ہیں۔
بسولی کٹھوعہ سے تعلق رکھنے والی پوجا دیوی نامی خاتون بس ڈرائیور نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کا بچپن سے یہ خواب تھا کہ وہ بس ڈرائیور بن سکیں، تاہم غربت کی وجہ سے وہ یہ خواب شادی کے بعد پورا کر پائیں۔ انہوں نے کہا کہ بس اسٹاپ پر پہنچتے ہی لوگ انہیں سراہتے ہیں اور ان کی پذیرائی کرتے ہیں۔ انہوں نے لوگوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ عام لوگوں نے اور خاص کر کٹھوعہ - جموں بس اسٹینڈ کے صدر نے ان کے دیرینہ خواب کو پورا کیا اور اب وہ اپنی مرضی سے بس چلا رہی ہیں۔ اور کافی خوشی محسوس کر رہی ہیں۔
پوجا دیوی نے مزید کہا کہ ان کو امید نہیں تھی کہ لوگ ان کی اتنی حمایت کریں گے جس طرح سے سماجی رابطہ کی ویب سائٹ ٹویٹر اور فیس بک پر ان کی حمایت میں لوگ پوسٹ کرتے ہیں جسے دیکھ کر انہیں قلبی اطمینان حاصل ہوتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کشمیر کے تاریخی کھیل کو فروغ دینے والا نوجوان
انہوں نے سوالیہ لہجے میں کہا کہ اگر خواتین ڈاکٹر، پولیس افسر، پائلٹ اور دوسری طرح کی ملازمتیں کر سکتی ہیں تو وہ پیشہ ور ڈرائیور کیوں نہیں بن سکتیں؟