جموں میں بدھ کو محکمہ سیاحت میں کام کر رہے ملازمین نے ڈائریکٹر ٹورزم جموں کے دفتر کے سامنے خاموش احتجاج کیا۔
ہاتھوں میں بینر لئے احتجاج کر رہے ملازمین نے جموں و کشمیر کی انتظامیہ پر الزام عائد کیا ہے کہ ’’جموں صوبہ کے ملازمین کے ساتھ امتیازی سلوک کیا جا رہا ہے جبکہ کشمیر خطے میں کام کرنے والے ملازمین کو ان کا حق دیا جا رہا ہے تاہم جموں میں کام کر رہے ملازمین کے ساتھ سوتیلی ماں کا سا سلوک روا رکھا جا رہا ہے۔‘‘
احتجاج کر رہے محکمہ سیاحت کے ملازمین نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ’’جب سے محکمہ سیاحت کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا - یعنی ڈاریکٹر ٹورزم کشمیر اور ڈائریکٹر ٹورزم جموں - تب سے جموں صوبے کے ملازمین کی نہ تو پروموشن کی جا رہی ہے اور نہ خالی اسامیوں کو پورا کیا جا رہا ہے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ وہ کسی خطے یا ضلع کے ملازمین کے خلاف نہیں، بلکہ وہ جموں میں کام کر رہے ملازمین کے حقوق کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
محکمہ سیاحت کے ملازمین نے حالیہ دنوں محکمہ سیاحت میں کئی خالی اسامیوں کو پورا کرنے اور پرموشن میں بھی جموں صوبے کے ملازمین کے ساتھ امتیازی سلوک کا الزام عائد کیا۔
انہوں نے انتظامیہ سے اپیل کہ ان کے مسائل حل کئے جائیں تاکہ انہیں پریشانیوں کا سامنا نہ کرنا پڑے۔