وزیر مملکت نے جموں و کشمیر میں طبی شعبے سے تعلق رکھنے والے افسران اور ملازمین کی کوششوں کو سراہا جو انہوں نے وائرس کے پھیلنے کو روکنے کے لیے انجام دیں۔
ویڈیو کانفرنس میں ڈائریکٹر سکمز اے جی آہنگر ، مشن ڈائریکٹر این ایچ ایم بوپندر کمار، پرنسپل جی ایم سی جموں ڈاکٹر سونندا رینہ ، پرنسپل جی ایم سی کشمیر ڈاکٹر سامعہ رشید، نئے میڈیکل کالجوں کے پرنسپل صاحبان ، ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز جموں ڈاکٹر رینو شرما ، ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز کشمیر ڈاکٹر سمیر متو ، ڈائریکٹر کوارڈینیشن نیو میڈیکل کالجز ڈاکٹر یش پال شرما ، ڈائریکٹر آئی ایس ایم موہن سنگھ ، منیجنگ ڈائریکٹر جے کے ایم ایس سی ایل شو کمار گپتا اور ڈرگ کنٹرولر لوکیتہ کھجوریہ نے شرکت کی۔
مرکزی وزیر مملکت نے کہا کہ فائنانشل کمشنر اٹل ڈولو کی قیادت میں جموں کشمیر کے محکمہ صحت و طبی تعلیم نے بڑی حد تک اس مہلک بیماری کو قابو کرنے میں کامیابی حاصل کی۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے محکمہ صحت کے افسران و دیگر لوگوں کی اُن کوششوں کو سراہا جو انہوں نے اس وباءکو پھیلنے سے روکنے میں انجام دیں۔
وزیر مملکت نے ڈائریکٹر سکمز و دیگر میڈیکل کالجوں کے پرنسپل صاحبان سے بات چیت کرتے ہوئے رذیڈنٹ ڈاکٹروں اور میڈیکل افسروں کی کاوشوں کو سراہا ۔
انہوں نے مزید کہا کہ مرکزی حکومت نے وباءسے مقابلہ کرنے والے طبی عملے کے تحفظ کیلئے ایک آرڈینینس جاری کیا ہے تا کہ اس عمل میں مصروف لوگوں کو فائدہ پہنچے۔
فائنانشل کمشنر نے مرکزی وزیر مملکت کو جموں کشمیر میں کووڈ 19 وباءکے ساتھ جاری مقابلے کے بارے میں جانکاری دی ۔ انہوں نے کہا کہ روزانہ بنیادوں پر 850 نمونوں کا ٹیسٹ عمل میں لایا جاتا ہے ۔ اٹل ڈولو نے کہا کہ مشتبہ نمونوں کا ٹیسٹ عمل میں لانے کے لیے لیبارٹریوں کی گنجائش میں وسعت دی جا رہی ہے اور اس کے علاوہ مشتبہ افراد کو الگ تھلگ رکھنے کیلئے طبی نگہداشت کے مراکز بھی قائم کئے جا رہے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ نئے میڈیکل کالجوں کے لیے rt-PCR مشینوں کی حصولیابی کیلئے پہلے ہی آرڈر دئیے گئے ہیں اور سکمز کو آر ٹی ۔ پی سی آر مشینیں بشمول آٹو میٹڈ آر این اے ایکسٹریکٹر کی حصولیابی کیلئے اجازت دی گئی ہے ان مشینوں کی بدولت ہماری لیبارٹریوں میں ٹیسٹ کرنے کی گنجائش میں اضافہ کیا جائے گا۔
ایف سی نے مزید کہا کہ جموں کشمیر حکومت نے دس ہزار سے زیادہ آئسو لیشن بسترے اور 30 ہزار کورنٹین بسترے نامزد کئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کووڈ 19 کی جنگ میں بی ایس ایف ، سی آر پی ایف ، فوج اور ریلویز کو بھی شامل کیا گیا ہے تا کہ میک شفٹ بنیادی ڈھانچہ وجود میں لایا جا سکے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے پرسنل پروٹیکٹو اکیوپ منٹ وافر تعداد میں دستیاب رکھا