نمائندے کے مطابق مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر کے سرمارئی دارالحکومت جموں کے رانی پارک علاقے میں آج ڈوگرہ فرنٹ کے کارکنان، دہلی کے شاہین باغ میں دھرنے پر بیٹھے لوگوں کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے جم کر نعرے بازی کی۔
ڈوگرہ فرنٹ کے صدر اشوک گپتا نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے دہلی میں حالیہ تشدد کے لیے شاہین باغ کو ذمہ دار ٹھہرایا۔
اشوک گپتا نے ان کے خلاف قتل کا معاملہ درج کرنے کی سفارش کرتے ہوئے شاہین باغ میں دھرنے پر بیٹھے لوگوں کو وہاں سے ہٹانے پر زور دیا۔
اشوک گپتا نے مزید کہا کہ ’’ملک بھر میں جناح سوچ کو بڑھاوا دیا جا رہا ہے جسے کسی بھی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔'
واضح رہے کہ قومی شہریت ترمیمی بل کے خلاف ملک بھر میں احتجاج کا سلسلہ شروع ہوا اور دہلی کے شاہین باغ میں لوگ اب بھی اس کے خلاف دھرنے اور احتجاج پر ہیں۔
بتا دیں کہ شمال مشرقی دہلی میں تشدد کی وجہ سے ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد لگاتار بڑھ رہی ہے اور خبر لکھے جانے تک یہ تعداد 42 تک پہنچ گئی ہے۔
تشدد کے دوران کم و بیش 200 افراد کے زخمی ہونے کی بھی اطلاع ہے جو مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔ اطلاعات کے مطابق زخمی افراد میں سے کئی ایک کی حالت نازک بنی ہوئی ہے۔