قومی تفتیشی ایجنسی نے پیر کو معطل ڈی ایس پی دیویندر سنگھ کیس میں پی ڈی پی رہنما وحید الرحمن پرہ اور دیگر دو ملزمین کے خلاف چارج شیٹ داخل کی ہے۔ چارج شیٹ میں عسکریت پسند تنظیم حزب المجاہدین کو مبینہ طور پر مالی اعانت فراہم کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
این آئی اے کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پی آر اے کی دفعہ 120 بی کے تحت مقدمہ میں وحید الرحمان پرہ اور دیگر دو ملزمین جن میں شاہین احمد لون اور تفضل حسین پریمو شامل ہیں، کے خلاف چارج شیٹ دائر کی گئی ہے۔ ملزموں کے خلاف این آئی اے نے غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام سے متعلق ترمیمی ایکٹ کی دفعات 17، 18 ، 38، 39 اور 40 اور اسلحہ ایکٹ کی دفعہ 25 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ ڈی ایس پی دیویندر سنگھ کو حزب المجاہدین کے نوید بابو اور رفیع احمد راتھر کے ساتھ اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب وہ سرینگر سے جموں کی طرف جا رہے تھے۔ ان کے ساتھ ایک ایڈوکیٹ عرفان شفیع میر تھے اور ان کی گاڑی سے اسلحہ بھی برآمد ہوا تھا۔ اس معاملے پر پولیس نے کولگام کے قاضی گنڈ پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا تھا۔ بعد ازاں یہ معاملہ این آئی اے کو سونپ دیا گیا۔
ایجنسی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ تفتیش سے انکشاف ہوا ہے کہ شاہین احمد لون اور تفضل حسن حزب المجاہدین اور لشکر طیبہ کے عسکریت پسندوں کے لیے کنٹرول لائن کے پار سے بندوق سپلائی کرنے میں ملوث تھے۔
وحید الرحمان پرہ سے متعلق کہا گیا ہے کہ 'عسکریت پسندوں کو فنڈز فراہم کرنے کی سازش میں وہ ملوث تھے اور وہ عسکری تنظیم حزب المجاہدین کو فنڈز فراہم کر رہے تھے۔ اس کے علاوہ جموں و کشمیر میں سیاسی علحیدگی پسند اور عسکری سرگرمیوں کو فروغ دینے میں بھی ان کا ہاتھ تھا'۔
این آئی اے کے بیان میں مزید بتایا گیا ہے کہ اس معاملے میں مزید تفتیش جاری ہے۔