سابق مرکزی وزیر پروفیسر سیف الدین سوز نے کہا ہے کہ وادیٔ کشمیر میں مین اسٹریم سیاسی جماعتوں کو متحد ہونا چاہیے کیونکہ آنے والے ایام میں مزید مشکلات پیدا ہوسکتی ہیں۔
سوز نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ’’دلی سے ایک دوست نے بتایا کہ دیویندر سنگھ رانا کا نیشنل کانفرس سے مستعفی ہوکر بی جے پی میں شامل ہونا ایک بڑے منصوبے کا حصہ ہے، جس پر وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ کی توجہ براہ راست مبذول ہے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ آنے والے دنوں میں یہ دیکھنا ہوگا کہ آیا کشمیر کی مین اسٹریم جماعتوں کا اتحاد اس طرف متوجہ ہوتا ہے یا نہیں یا وہ اپنے بیانات تک ہی محدود رہیں گے۔
پروفیسر سیف الدین سوز نے کہا کہ یہ اندازہ لگانا بھی مشکل نہیں ہے کہ اگر ہم برے حالات میں گھرے ہوئے ہیں تو اگلے دنوں میں اور زیادہ مشکل حالات پیدا ہوسکتے ہیں۔ ایسے میں عوامی حلقوں میں یہ رائے پیدا ہورہی ہے کشمیر کی مین اسٹریم جماعتوں کو قابل عمل طریقے سے متحد ہونا چاہیے۔