نینشل کانفرنس کے سینیئر رہنما نے کہا کہ ان ٹیسٹنگ مراکز کو یا تو منظم کیا جانا چاہئے یا انہیں بند ہی کر دینا چاہئے۔
موصوف نے کہا کہ جموں میڈیکل کالج و ہسپتال کی انتظامیہ بہترین ڈاکٹروں کی دستیابی کے باوجود بھی مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جموں ضلع میں کورونا کے کیسز کی تعداد میں یکدم کمی واقع ہونا درج ہوئی ہے جس کو دیکھنے کی ضرورت ہے کہ آیا یہ صحیح ہے یا ٹیسٹ ہی کم تعداد میں کئے جاتے ہیں۔
دیویندر سنگھ رانا نے میڈیا کو بتایا: 'لکھن پور میں جو کورونا کے ٹیسٹنگ سینٹرس ہیں وہ تجارتی مراکز بن گئے ہیں ان کو یا تو سٹریم لائن کیا جائے یا انہیں بند کیا جائے۔ لکھن پور ٹول کے بعد یہ سینٹرس دوسرے ٹول بن گئے ہیں جہاں آنے والے لوگوں کو تنگ کیا جاتا ہے'۔
انہوں نے میڈیکل کالج و ہسپتال جموں کے بارے میں پوچھے جانے والے ایک سوال کے جواب میں کہا: 'جموں میڈیکل کالج و ہسپتال کی انتظامیہ مکمل طور پر ناکام ہوئی ہے آکیسجن کی عدم دستیابی کی وجہ سے اموات ہوئی ہیں۔ کوئی ذمہ دار ہی نہیں ہے اگرچہ اس ہسپتال میں بہترین ڈاکٹرس موجود ہیں'۔ انہوں نے کہا کہ کچھ جانیں نالائقی کی وجہ سے ضائع ہوئی ہیں جو ایک بہت بڑا گناہ ہے۔
'جموں و کشمیر میں 25 ہزار سرکاری نوکریوں کو پُر کیا جائے گا'
موصوف نے کہا کہ جموں ضلع میں کورونا کیسز کی تعداد میں یکدم کمی درج ہونے لگی ہے اس میں یہ دیکھنا ضروری ہے کہ آیا کہیں یہ ٹیسٹنگ کم ہونے وجہ سے نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چند عناصر ایسے ہیں جنہوں نے سارے سسٹم کو خراب کیا ہوا ہے۔