ETV Bharat / state

سابق ایم پی کی پیر مٹھا جموں کے ایس ایچ کے خلاف ہتک عزت کی درخواست

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 20, 2023, 11:08 AM IST

Contempt Petition Filed Against SHO by Ex MP: سابق رکن پارلیمنٹ شیخ عبدالرحمٰن کی بغیر کسی وجہ کے گرفتاری کے معاملہ میں ہائی کورٹ نے پیر مٹھا جموں کے ایس ایچ او راشد چودھری کو نوٹس جاری کرتے ہوئے اپنا کیس پیش کرنے کی ہدایت دی ہے۔

Contempt Petition Filed Against SHO by Ex MP
Contempt Petition Filed Against SHO by Ex MP

جموں: سابق رکن پارلیمنٹ کی جانب سے ایس ایچ او کے خلاف ہتک عزت کی درخواست دائر کی گئی ہے۔ سابق رکن پارلیمنٹ کی طرف سے پیش ہونے والے ایڈووکیٹ شیخ شکیل نے کہا کہ سپریم کورٹ نے 18 دسمبر 1996 کو ایک اہم فیصلہ میں کسی بھی شخص کی گرفتاری کے لیے پولیس افسر کو عمل کرنے کے لیے دس رہنما اصول مقرر کیے تھے۔ اس کے مطابق کسی کو گرفتار کرتے وقت پولیس افسر کو گرفتاری کی وجہ بتانا ہوتی ہے لیکن اس معاملہ میں اسٹیشن پولیس افسر پیر مٹھا تھانے نے قواعد کی خلاف ورزی کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:

ہائی کورٹ نے بڈگام شخص کی رہاہی کا حکم دیا

ہتک عزت کے دائر اس مقدمہ میں بتایا گیا کہ درخواست گزار کی عمر 91 سال ہے اور 20 اکتوبر 2023 کو رات 10.30 بجے کے قریب جب وہ سو رہا تھا تو ایس ایچ او پیر مٹھا ان کے گھر پہنچا۔ ایس ایچ او نے اسے اٹھ کر ان کے ساتھ پیر مٹھا تھانے چلنے کو کہا۔ درخواست گزار اور اس کے اہل خانہ نے کئی بار وجہ پوچھی کہ اسے کسی بنیاد پر تھانے لے جایا جا رہا ہے حالانکہ اس نے کوئی جرم نہیں کیا تھا۔ جس پر متعلقہ اہلکار کی جانب سے کوئی مناسب جواب نہیں دیا گیا۔
سابق رکن پارلیمنٹ کا کہنا تھا کہ ایس ایچ او نے ان کی بات نہیں سنی اور انہیں تھانے جانے پر مجبور کیا گیا۔ تھانے پہنچ کر بھی کئی بار گرفتاری کی وجہ پوچھی گئی لیکن ایس ایچ او نے وجہ بتانے کے بجائے اس کے ساتھ برا سلوک کیا۔ درخواست گزار کا کہنا تھا کہ ایس ایچ او نے سپریم کورٹ کی ہدایات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے یہ کارروائی کی، اس لیے ان کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ چلایا جائے۔ پورے معاملہ پر غور کرنے کے بعد ہائی کورٹ نے ایس ایچ او کو نوٹس جاری کرتے ہوئے اپنا موقف پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔

جموں: سابق رکن پارلیمنٹ کی جانب سے ایس ایچ او کے خلاف ہتک عزت کی درخواست دائر کی گئی ہے۔ سابق رکن پارلیمنٹ کی طرف سے پیش ہونے والے ایڈووکیٹ شیخ شکیل نے کہا کہ سپریم کورٹ نے 18 دسمبر 1996 کو ایک اہم فیصلہ میں کسی بھی شخص کی گرفتاری کے لیے پولیس افسر کو عمل کرنے کے لیے دس رہنما اصول مقرر کیے تھے۔ اس کے مطابق کسی کو گرفتار کرتے وقت پولیس افسر کو گرفتاری کی وجہ بتانا ہوتی ہے لیکن اس معاملہ میں اسٹیشن پولیس افسر پیر مٹھا تھانے نے قواعد کی خلاف ورزی کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:

ہائی کورٹ نے بڈگام شخص کی رہاہی کا حکم دیا

ہتک عزت کے دائر اس مقدمہ میں بتایا گیا کہ درخواست گزار کی عمر 91 سال ہے اور 20 اکتوبر 2023 کو رات 10.30 بجے کے قریب جب وہ سو رہا تھا تو ایس ایچ او پیر مٹھا ان کے گھر پہنچا۔ ایس ایچ او نے اسے اٹھ کر ان کے ساتھ پیر مٹھا تھانے چلنے کو کہا۔ درخواست گزار اور اس کے اہل خانہ نے کئی بار وجہ پوچھی کہ اسے کسی بنیاد پر تھانے لے جایا جا رہا ہے حالانکہ اس نے کوئی جرم نہیں کیا تھا۔ جس پر متعلقہ اہلکار کی جانب سے کوئی مناسب جواب نہیں دیا گیا۔
سابق رکن پارلیمنٹ کا کہنا تھا کہ ایس ایچ او نے ان کی بات نہیں سنی اور انہیں تھانے جانے پر مجبور کیا گیا۔ تھانے پہنچ کر بھی کئی بار گرفتاری کی وجہ پوچھی گئی لیکن ایس ایچ او نے وجہ بتانے کے بجائے اس کے ساتھ برا سلوک کیا۔ درخواست گزار کا کہنا تھا کہ ایس ایچ او نے سپریم کورٹ کی ہدایات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے یہ کارروائی کی، اس لیے ان کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ چلایا جائے۔ پورے معاملہ پر غور کرنے کے بعد ہائی کورٹ نے ایس ایچ او کو نوٹس جاری کرتے ہوئے اپنا موقف پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.