مذکورہ محکمے کے یہ عارضی ملازمین گزشتہ گیارہ دنوں سے خطہ جموں میں اپنے مطالبات جن میں نوکریوں کی مستقلی، منیمم ویجز ایکٹ کا اطلاق اور تنخواہوں کی واگذاری شامل ہیں، کو لے کر برسر احتجاج ہیں۔
عارضی ملازمین نے بدھ کے روز محکمہ جل شکتی کے دفتر کے احاطے میں احتجاج کیا اور اپنے حقوق کے حق میں جم کر نعرہ بازی کی
اس موقع پر پی ایچ ای ایمپلائز یونائیٹڈ فرنٹ کے ایک عہدیدار نے میڈیا کو بتایا کہ ہم نے ہڑتال میں مزید 72 گھنٹوں کی توسیع کی ہے۔
انہوں نے کہا: 'ہم نے ہڑتال میں 72 گھنٹوں کی توسیع کی ہے اور اس کی ذمہ داری لیفٹیننٹ گورنر پر عائد ہے۔ ہم دن رات محنت کر کے جموں و کشمیر کے لوگوں کے گھروں تک پانی پہنچاتے ہیں لیکن سرکار کے پاس ہمیں دینے کے لیے کچھ بھی نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پونچھ: منڈی لورن سے توشہ میدان تک سڑک کی حالت خستہ
احتجاجی نے کہا کہ ہم نے اپنے مطالبات کمشنر صاحب کے سامنے رکھے تو انہوں نے ہم سے کچھ وقت مانگا اور ہڑتال معطل کرنے کو کہا۔
موصوف نے کہا کہ گزشتہ 26 برسوں سے ہمیں صرف جھوٹے وعدوں سے بہلایا جاتا رہا ہے۔
دریں اثنا جموں و کشمیر کیجول ڈیلی ویجرس فورم کے صدر سجاد احمد پرے نے بتایا کہ ہماری لیفٹیننٹ گورنر کے ساتھ میٹنگ ہونے والی ہے اور اسی میٹنگ کے بعد ہم اپنی حکمت عملی طے کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ میٹنگ میں اگر مثبت جواب ملتا ہے تو ٹھیک ورنہ ہم بھی صوبہ کشمیر میں ہڑتال کا اعلان کریں گے۔
واضح رہے کہ کشمیر پبلک ہیلتھ انجینئرنگ (پی ایچ ای) جوائنٹ ایمپلائز ایسوسی ایشن نے جموں کے محکمہ پی ایچ ای کے عارضی ملازمین کے ہڑتال کی حمایت میں3 اکتوبر کو یہاں پریس کالونی میں احتجاج درج کیا تھا۔