فائر اینڈ ایمرجنسی سروس میں ناکام ہوئے امیدوار جموں میں احتجاج کر رہے ہیں وہی ان کی حمایت میں بیشتر سیاسی جماعتوں نے بھی احتجاج کیا۔ جموں علاقے سے تعلق رکھنے والے امیدواروں کا ماننا ہے کہ کشمیر سے تعلق رکھنے والے امیدواروں کو کامیاب قرار دیا گیا ہے، جبکہ وہ اس کے اہل نہیں تھے وہی ڈوگرہ فرنٹ، شیوسینا، بجرنگ دل، نیشنل پھنترز پارٹی ان کی حمایت میں ہیں۔
مظاہرین الزام عائد کرتے ہیں کہ ان امتحانات اور نتائج میں بے ضابطگیاں ہوئیں اور اصل و قابل امیدواروں کے بجائے منظور نظر افراد کو فہرست میں جگہ دی گئی ہے۔
اس ضمن میں ای ٹی وی بہارت کے نمائندے نے بی جے پی کے سینئر رہنما و سابق ڈپٹی چیف منسٹر کویندر گپتا سے بات کی تو انہوں نے کہا کہ 'جس طرح سے فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز کے محکمہ نے فہرست نکالا اسے تشویش پایا جا رہا ہیں لہذا میں سرکار سے اپیل کرتا ہوں کہ اس فہرست کو کالعدم قرار دیا جائے تاکہ نوجوانوں کے خدشات کو دور کیا جائے۔ انہوں کہا کہ بی جے پی کھبی بھی غلط فیصلوں کا ساتھ نہیں دے گی اور بی جے پی ہمیشہ حق کا ساتھ دے گا۔
لیفٹننٹ گورنر منوج سنہا کے دیے گئے ایک بیان پر سابق ڈپٹی چیف منسٹر کویندر گپتا نے کہا اگر عسکریت پسند ہتھیار چھوڑ کر عام لوگوں کی طرح زندگی بسر کرنے کے لئے تیار ہیں تو سرکار ان کی مدد کر سکتی ہے اور بی جے پی ان عسکریت پسندوں کا خیر مقدم کرتی ہے جو تشدد کا راستہ چھوڑ کر امن و امان کی راہ اختیار کرتے ہیں۔ کیونکہ عسکریت پسندوں کے بھی اہل خانہ ہیں جن کو مدد کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کوکرناگ: آلو فارم میں تعینات ملازمین بنیادی سہولیات سے محروم
واضح رہے کہ 2013 میں پہلی مرتبہ ان اسامیوں کو پر کرنے کے لئے نوٹیفکیشن جاری کی گئی تھی، تاہم 2014 کے تباہ کن سیلاب کی وجہ سے یہ معاملہ رک گیا۔ سنہ 2015 میں اس وقت کی حکومت نے نوٹیفکیشن کو ہی کالعدم قرار دے دیا جس کے بعد امیدواروں نے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا۔ سنہ 2018 میں عدالت نے ان ہی امیدواروں کا از سرنو امتحانات اور فزیکل ٹیسٹ لینے کی ہدایت دی۔