جموں: بھارتیہ جنتا پارٹی کے سینئر لیڈر ابھیجیت سنگھ جسروٹیہ نے حزب اختلاف کی جماعتوں پر راجوری شہری ہلاکتوں کے معاملہ ’’سیاسی بازار‘‘ گرم کرنے کا الزام عائد کیا۔ ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی گفتگو کے دوران بی جے پی لیڈر نے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) اور نیشنل کانفرنس (این سی) کو راست تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’’ان ہی جماعتوں کے دور میں عسکریت پسندی شروع ہوئی جس کے مکمل خاتمہ کے لیے حکومت اور حفاظتی ایجنسیز جی توڑ کوششیں کر رہی ہیں۔‘‘BJP Leader Jasrotia on Rajouri Killing
راجوری میں ہوئی شہری ہلاکتوں پر گرچہ سیاسی، سماجی اور مذہبی تنظیموں کے ساتھ ساتھ حزب اختلاف کی جماعتوں نے بھی شدید مذمت کی ہے تاہم بعض بعض سیاسی جماعتوں نے شہری ہلاکتوں پر مرکزی سرکار اور ایل جی انتظامیہ کو مورد الزام بھی ٹھہرایا ہے۔ یہ پوچھے جانے پر کہ کیا جموں و کشمیر میں پوری طرح عسکریت پسندی کا خاتمہ نہیں ہوا، جس طرح بی جے پی نے ماضی میں دعویٰ کیا تھا؟ جسروٹیہ نے کہا: ’’دہشت گردی اس وقت ایک عالمگیر مسئلہ بنا ہوا ہے۔ ایشیا، مشرق وسطیٰ، یورپ حتی کہ امریکہ جیسا ملک بھی دہشت گردی سے محفوظ نہیں، لہٰذا کوئی بھی ملک دہشت گردی سے پوری طرح صاف ہونے کا دعویٰ نہیں کرسکتا۔‘‘
راجوری شہری ہلاکتوں، عسکریت پسندی، سیکورٹی صورتحال سے متعلق پوچھے گئے سبھی سوالات کے جواب میں جسروٹیہ نے پاکستان کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ جسروٹیہ نے کہا: ’’پاکستان نہیں چاہتا کہ یہاں امن قائم ہو۔ پاکستان اس وقت شدید ترین معاشی بحران سے جوجھ رہا ہے تاہم اس کے باوجود اُس کی دہشت گردانہ کارروائیاں اور عسکری تنظیموں کی مدد کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔‘‘
مزید پڑھیں: High Alert in Jammu: جموں خطے میں سکیورٹی کے سخت ترین انتظامات
یاد رہے کہ اتوار کو مشتبہ عسکریت پسندوں نے صوبہ جموں کے سرحدی ضلع راجوری میں ایک ہندو گھر میں داخل ہوکر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں چار افراد ہلاک اور چھ دیگر شدید زخمی ہو گئے تھے۔ وہیں پیر کی صبح جائے مقام پر اسرار دھماکہ ہوا جس میں دو کمسن بچوں کی موت واقع ہو گئی۔ پولیس سمیت دیگر حفاظتی ایجنسیز نے فوری طور موقع پر پہنچ کر فرار ہوئے مشتبہ عسکریت پسندوں کی تلاش شروع کر دی ہے جو ہنوز جاری ہے۔ راجوری شہری ہلاکتوں کے بعد پورے جموں ڈویژن میں ہائی الرٹ کا اعلان کر دیا گیا ہے، جگہ جگہ پولیس کی جانب سے ناکے قائم کئے گئے ہیں، حفاظتی دستے مزید چوکس کر دئے گئے ہیں۔ Security Arrangements after Rajouri Killing