جموں: بھارتیہ جنتا پارٹی نے اقلیتی مورچہ کے صدر شیخ بشیر کے نام لشکر طیبہ عسکریت پسند طالب حسین شاہ کے معاملے پر وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا ہے۔ بی جے پی جموں و کشمیر ڈسپلنری کمیٹی کے چیئرمین سنیل سیٹھی نے نوٹس جارے کرتے ہوئے لکھا کی ڈسپلنری کمیٹی کی نوٹس میں آیا ہے کہ میڈیا میں ایک خط گردش کر رہا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ آپ(شیخ بشیر) نے طالب حسین شاہ نامی شخص کو اقلیتی مورچہ کا عہدیدار مقرر کیا تھا جو عسکریت پسند سرگرمیوں میں ملوث پایا گیا۔ BJP issues Notice to Minority Cell President
نوٹس میں کہا گیا کہ ایسی تقرری کا اختیار نہ تو پارٹی صدر نے آپ کو دیا تھا اور نہ ہی یہ پارٹی کے میڈیا سیل نے جاری کیا تھا جو جموں کشمیر میں پارٹی کی مرکزی مانیٹرنگ یونٹ ہے۔ نوٹس میں شیخ بشیر کو 48 گھنٹوں کے اندر مذکورہ معاملے پر وضاحت پیش کرنے کی ہدایت دی گئی۔
بی جے پی کی جانب سے جاری کردہ نوٹس میں کہا گیا کہ کیا آپ(شیخ بشیر) نے کسی ایسے شخص کے حق میں حکم جاری کیا ہے جو پارٹی ریکارڈ کے مطابق پارٹی کا بنیادی رکن بھی نہیں ہے اور اس شخص کی اسناد کی جانچ پڑتال کیے بغیر اور اگر آپ نے جاری کیا تو وضاحت کریں کہ کن حالات میں یہ حکم جاری کیا گیا تھا۔
بتادیں کہ جموں کے ریاسی ضلع کے ٹوکسن گاؤں کے لوگوں نے دو عسکریت پسندوں کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کیا۔ ان عسکریت پسندوں کے قبضہ سے اسلحہ برآمد کیا گیا ہے۔ پولیس نے ان کی شناخت طالب حسین اور فیصل ڈار کے بطور کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
- PDP Protest in Jammu: جموں میں پی ڈی پی کا بی جے پی کے خلاف احتجاج
- Dilbag singh on Reasi Militant Arrest: ریاسی میں گرفتار عسکریت پسند طالب حسین کا تعلق ایک سیاسی جماعت سے تھا: دلباغ سنگھ کی وضاحت
پولیس کا کہنا ہے کہ فیصل ڈار ضلع پلوامہ کا سرگرم عسکریت پسند ہے جبکہ طالب حسین ضلع راجوری کے بدھل علاقے کا رہنا والا ہے اور پولیس کو مطلوب تھا۔ وہیں طالب حسین کے متعلق کہا جارہا ہے کہ وہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے مائنارٹی سیل کے سوشل میڈیا انچارج تھا۔ تاہم بی جے پی کا کہنا ہے کہ انہوں نے دو ماہ قبل پارٹی سے استعفی دیا تھا۔