سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے جموں میں آر ایس ایس اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو فرقہ پرست جماعتیں قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ جماعتیں ہندوتوا کی شناخت نہیں بلکہ ہندو - مسلم اتحاد کو زک پہنچانے کے درپے ہیں۔
پی ڈی پی سرپرست و سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے جموں دورے کے دوران ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کے دوران آر ایس ایس اور بی جے پی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ ’’سبھی مذاہب بشمول سناتن دھرم مذہبی رواداری، محبت و اخوت کا درس دیتا ہے۔‘‘
انہوں نے آر ایس ایس اور بی جے پی پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’یہ جماعتیں مذہبی منافرت کی سیاست کرتی ہیں۔ ان جماعتوں کو اصل ہندوتوا یا سناتن دھرم کے ساتھ نہیں جوڑا جا سکتا۔‘‘
محبوبہ مفتی نے مذہب کے نام پر تشدد اور لنچنگ کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’جو جماعتیں معصوم لوگوں کو مذہب کے نام پر ہجومی تشدد کا نشانہ بنائیں، ایسی جماعتوں کا ہندوتا کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہو سکتا۔‘‘
مزید پڑھیں: ’اگر آپ ہندو ہیں تو ہندوتوا کی ضرورت کیا ہے؟‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’’ان تنظیموں نے ہندوتوا کو ہائی جیک (Hijack) کرکے لوگوں کو آپس میں لڑانے کا کام شروع کیا ہے۔ دونوں پارٹیاں مذہبی نہیں بلکہ فرقہ پرست جماعتیں ہیں۔‘‘
کیا ان پارٹیوں کو آئی ایس آئی ایس کے ساتھ جوڑا جا سکتا ہے؟ اس سوال کے جواب میں محبوبہ مفتی نے کہا کہ ’’ہر وہ جماعت جو مذہب کے نام پر انسانوں کو آپس میں لڑائے، ان کا قتل عام کرے، ان کو آئی ایس آئی ایس سمیت کسی بھی شدت پسند جماعت کے ساتھ موازنہ کیا جا سکتا ہے۔‘‘