مرکزی حکومت کے جموں و کشمیر کو مرکز کے زیر انتظام دو علاقوں علاقوں میں تبدیل کرنے اور آئین ہند کی دفعہ 370اور 35 اے کی منسوخی کو ایک غیر جمہوری عمل اور جموں و کشمیر لوگوں کی خواہشات کے خلاف قرار دیا یے۔ انہوں نے جموں سے سرینگر تک امن مارچ کا اہتمام کیا جسے انتظامیہ اور پولیس کی جانب سے روکاٹوں کے باوجود لوگوں نے بھاری تعداد میں شرکت کی۔
شیخ عبدالرحمن، ڈاکٹر سنیلم، ایل ڈی کھجوریہ نے مرکزی حکومت کے فصیلہ کو جمہوریت کے قتل کا مترادف قرار دیتے ہوئے جموں و کشمیر میں انٹرنیٹ اور دوسرے وسائل پر عاید پابندی شہریوں کی آزادی پر سرکار کی جانب سے عائد پابندیوں کی مزمت کرتے ہوئے ریاست کے لوگوں کے ساتھ اپنی پوری یکجہتی کا اظہار کیا۔
تاہم پروگرام کے مطابق رامبن، رامسو اور بانہال کے لوگوں سے ملنے کے بعد وادی کشمیر جانا تھا پولیس نے وفد کو رامبن سے آگے جانے کی اجازت نہیں دی اور واپس جموں کی اور روانہ کر دیا۔