جموں: جموں سرحد کے 5 کلو میٹر کے اندر پٹاخوں کی فروخت اور استعمال پر پابندی عائد کی گئی ہے، سرحد پار فائرنگ کے پیش نظر یہ فیصلہ کیا گیا۔ دفعہ 144 کے تحت پٹاخوں کی فروخت اور استعمال پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ اگر کوئی خلاف ورزی کرتا پایا گیا تو اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ سرحد پار فائرنگ کے پیش نظر جموں میں بین الاقوامی سرحد اور ایل او سی سے پانچ کلو میٹر کے دائرے میں پٹاخوں کی فروخت اور استعمال پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ یہ حکم فوری طور پر نافذ العمل ہے اور اگلے احکامات تک جاری رہے گا۔
یہ بھی پڑھیں:
Complete Ban on Firecrackers in Delhi دہلی حکومت نے پٹاخوں پر مکمل پابندی عائد کر دی
اے ڈی سی ہرویندر سنگھ کی طرف سے جاری حکم میں کہا گیا ہے کہ اکثر دیکھا گیا ہے کہ شادیوں کے سیزن میں بڑے پیمانے پر آتش بازی کی جاتی ہے۔ بین الاقوامی سرحد کے قریب آتش بازی بعض اوقات سکیورٹی فورسز کے درمیان الجھن پیدا کرتی ہے۔ سرحد پار فائرنگ کے خدشہ کے پیش نظر مقامی دیہاتیوں میں خوف و ہراس کی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔ جس کی وجہ سے اگر اسے نہ روکا گیا تو عوام میں خوف کی فضا پیدا ہو جائے گی۔ اس کے علاوہ سکیورٹی کی صورتحال بھی پیدا ہو جائے گی۔
یہی وجہ ہے کہ اس کے پیش نظر دفعہ 144 کے تحت پٹاخوں کی فروخت اور استعمال پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ اگر کوئی خلاف ورزی کرتا پایا گیا تو اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ دیوالی قریب ہے شادیوں کا سیزن بھی ہے۔ ایسے میں انتظامیہ نے یہ فیصلہ سرحدی علاقوں میں پٹاخوں کے استعمال سے پیدا ہونے والی الجھن سے نمٹنے کے لیے لیا ہے۔ واضح رہے کہ پاکستان کی جانب سے 17 اور 26 اکتوبر کو گولہ باری ہوئی ہے۔ گزشتہ جمعرات کو جیسے ہی گولہ باری شروع ہوئی، لوگ شادی کی بارات چھوڑ کر اپنے گھروں کو لوٹنے پر مجبور ہوگئے۔