ETV Bharat / state

Bakerwal Nomads Stranded in jammu خانہ بدوشوں کی فریاد

خانہ بدوشوں کو اب مال مویشی خصوصاً گائے ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کرنے کے لیے اجازت نامہ حاصل کرنا پڑتا ہے۔

خانہ بدوشوں کی فریاد
خانہ بدوشوں کی فریاد
author img

By

Published : Apr 13, 2023, 6:27 PM IST

خانہ بدوشوں کی فریاد

جموں (جموں و کشمیر): خانہ بدوش بکروال مال مویشیوں سمیت جموں سے وادی کشمیر کی جانب ہجرت کے لئے تیار ہیں تاہم ڈی سی آفس جموں کے باہر اجازت نامہ کے منتظر خانہ بدوشوں کا کہنا ہے کہ انہیں انتظامیہ کی جانب سے مویشیوں کو لے جانے کے لئے اجازت نامہ فراہم نہیں کیا جا رہا۔ روزے کی حالت میں بھوکے پیاسے خانہ بدوشوں کو گرمی کے ان ایام میں سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے خانہ بدوشوں نے کہا کہ وہ اہل و عیال اور مال مویشیوں کے ہمراہ وادی کشمیر کی جانب رخ کرنے کے لئے بے تاب ہیں تاہم انہیں ’’خواہ مخواہ انتظار کروایا جا رہا ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ وہ صدیوں سے مال مویشی - گائے، بھینس، بھیڑ بکریاں اور گھوڑے لیکر اپریل اور مئی مہینے میں وادی کشمیر کا رخ کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ صوبہ جموں کے مختلف علاقوں میں گؤ رکشک انہیں جگہ جگہ روکتے اور تنگ کرتے ہیں جس کے لئے وہ اجازت نامہ حاصل کرنے کی غرض سے گزشتہ قریب دس دنوں سے مسلسل ڈی سی آفس جموں کے چکر کاٹ رہے ہیں تاہم انہیں اجازت نامہ فراہم نہیں کیا جا رہا۔ انکا مزید کہنا ہے کہ وہ دس دنوں سے مال مویشیوں اور اہل و عیال سمیت سرینگر جموں قومی شاہراہ کے آس پاس رُکے ہوئے ہیں جو ان کے لئے کافی پریشان کن ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ ڈی سی آفس میں انہیں اجازت نامہ فراہم نہیں کیا جا رہا ہے اور خواہ مخواہ ٹال مٹول کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ’’انتظامیہ اور پولیس کے اس غیر سنجیدہ رویے کے سبب خانہ بدوشوں کا روزگار متاثر ہونے کا قوی اندیشہ ہے۔‘‘

مزید پڑھیں: Bakerwal Migration in Kashmir: وادی میں گھاس کی شدید قلت سے بکروال پریشان

واضح رہے کہ صدیوں سے بکروال طبقہ سے وابستہ افراد سردیوں میں مال مویشیوں سمیت جموں کے میدانی علاقوں میں گزار کر گرمیوں میں واپس کشمیر لوٹتے ہیں۔ ان خانہ بدوشوں کا دعویٰ ہے کہ جموں میں انہیں کاغذات کے نام پر حراساں کیا جا رہا ہے۔

خانہ بدوشوں کی فریاد

جموں (جموں و کشمیر): خانہ بدوش بکروال مال مویشیوں سمیت جموں سے وادی کشمیر کی جانب ہجرت کے لئے تیار ہیں تاہم ڈی سی آفس جموں کے باہر اجازت نامہ کے منتظر خانہ بدوشوں کا کہنا ہے کہ انہیں انتظامیہ کی جانب سے مویشیوں کو لے جانے کے لئے اجازت نامہ فراہم نہیں کیا جا رہا۔ روزے کی حالت میں بھوکے پیاسے خانہ بدوشوں کو گرمی کے ان ایام میں سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے خانہ بدوشوں نے کہا کہ وہ اہل و عیال اور مال مویشیوں کے ہمراہ وادی کشمیر کی جانب رخ کرنے کے لئے بے تاب ہیں تاہم انہیں ’’خواہ مخواہ انتظار کروایا جا رہا ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ وہ صدیوں سے مال مویشی - گائے، بھینس، بھیڑ بکریاں اور گھوڑے لیکر اپریل اور مئی مہینے میں وادی کشمیر کا رخ کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ صوبہ جموں کے مختلف علاقوں میں گؤ رکشک انہیں جگہ جگہ روکتے اور تنگ کرتے ہیں جس کے لئے وہ اجازت نامہ حاصل کرنے کی غرض سے گزشتہ قریب دس دنوں سے مسلسل ڈی سی آفس جموں کے چکر کاٹ رہے ہیں تاہم انہیں اجازت نامہ فراہم نہیں کیا جا رہا۔ انکا مزید کہنا ہے کہ وہ دس دنوں سے مال مویشیوں اور اہل و عیال سمیت سرینگر جموں قومی شاہراہ کے آس پاس رُکے ہوئے ہیں جو ان کے لئے کافی پریشان کن ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ ڈی سی آفس میں انہیں اجازت نامہ فراہم نہیں کیا جا رہا ہے اور خواہ مخواہ ٹال مٹول کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ’’انتظامیہ اور پولیس کے اس غیر سنجیدہ رویے کے سبب خانہ بدوشوں کا روزگار متاثر ہونے کا قوی اندیشہ ہے۔‘‘

مزید پڑھیں: Bakerwal Migration in Kashmir: وادی میں گھاس کی شدید قلت سے بکروال پریشان

واضح رہے کہ صدیوں سے بکروال طبقہ سے وابستہ افراد سردیوں میں مال مویشیوں سمیت جموں کے میدانی علاقوں میں گزار کر گرمیوں میں واپس کشمیر لوٹتے ہیں۔ ان خانہ بدوشوں کا دعویٰ ہے کہ جموں میں انہیں کاغذات کے نام پر حراساں کیا جا رہا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.