مرکز کے زیرانتظام جموں کشمیر میں گورنر انتظامیہ نے'بیک ٹو ولیج پروگرام' کے دوسرے مرحلے کی شروعات کی، جو 25 نومبر سے 30 نومبر تک چلے گا، اس میں دور دراز علاقوں میں رہائش پذیر آبادی کی شکایات کو حل کیا جا ئے گا۔
بیک ٹو ولیج پروگرام کا پہلا مرحلہ گورنر انتظامیہ نے 20 جون کو شروع کیا تھا جو کہ 27 جون کو اختتام پذیر ہوا تھا، تاہم آج جب دوسرے مرحلے کے تحت افسران ستواری بلوک کے مختلف پنچایت حلقوں میں پہنچے تو انہیں لوگوں کی ناراضگی کا سامنا کرنا پڑا۔
ستواری بلاک کے نروال پنچایت میں لوگوں نے ای ٹی وی بہارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ 'حکومت کا جو بھی کام ہے، وہ صرف ٹی وی یا اخباروں میں ہوتا ہیں نہ کہ زمینی سطح پر۔
نروال بالا کے پنچایت حلقے سے تعلق رکھنے والے ایڈوکیٹ دارا کمار نے ای ٹی وی بہارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ 'گذشتہ جو بیک ٹو ولیج پروگرام ہوا تھا اس میں ہم نے اپنے پنچایت حلقےکے تمام مسائل افسران کے سامنے رکھے تھے لیکن انہوں نے صرف سرکاری فائلوں میں درج کی، اس سے کوئی مسئلے کا حل نہیں ہوا۔
مقامی شخص غلام حسین نے ای ٹی وی بھارت سےبات کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے سامنے یہ پنچایت گھر ہے، جس میں بیک ٹو ولیج پروگرام دوسری بار منعقد ہورہا ہے، لیکن اس پنچایت بلڈنگ کی حالت آپ دیکھ سکتے ہیں جو کہ گندگی کے ڈھیر میں تبدیل ہوچکا ہے پنچایت گر ٹھیک نہیں کیا تو ہمارے مطالبات کس طرح حل ہونگے۔
ہم نے پہلے بیک ٹو ولیج پروگرام میں کچھ مسائل سرکاری افسران کے سامنے درج کرائےتھے لیکن وہ اب تک حل نہیں کئے گئے ۔ اب ہم آج صرف پینے کے پانی کا مسئلہ سرکاری افسران کے سامنے رکھتے ہیں اب دیکھتے ہیں کہ اس مسئلے کا حل نکلے گا یا نہیں ۔
مزید پڑھیں: بی جے پی کا کھیل ختم ہوگیا: نواب ملک
پنچایت حلقہ نروال میں تعینات ڈپٹی سکریٹری ریوینو غلام رسول کا کہنا تھا کہ یہ ہمارا پہلا دن تھا صبح سے 80 کے قریب لوگوں نے ہمارے پاس اپنے مسائل درج کرائے تاہم مذکورہ افسر کسی بھی سوال کا جواب دینے کے لئے تیار نہیں تھے۔