جموں: جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے صدر و ممبر پالیمنٹ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے آج نیشنل پنتھرس پارٹی کے سرپرست اور سپریم کورٹ کے سینیئر وکیل پروفیسر بھیم سنگھ کو خراج تحسین پیش کیا۔ Farooq Abdullah in Jammu
میڈیا سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ کشمیر میں ٹارگیٹ کلنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ فاروق عبداللہ نے مرکزی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آج کولگام میں ایک استانی کو ہلاک کیا گیا ہے جو یہ دکھاتا ہے کہ جموں وکشمیر میں کتنا امن ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئے روز کشمیر میں پولیس اہلکاروں، کشمیری پنڈتوں مسلمانوں کو ہلاک کیا جاتا ہے اور پھر اس کے بعد مرکزی حکومت کشمیر میں نارملسی کے دعوے کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کل اگر کشمیر میں سیاسی رہنماوں کو مارنے کا سلسلہ شروع ہوگا تو سکیورٹی کہاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ باتوں سے کچھ نہیں بنتا بلکہ مرکسی حکومت کو کوئی ایسا راستہ نکالنا ہوگا جس سے اس مصیبت سے نجات پائے۔ انہوں نے کہا کہ صرف فوج اور پولیس سے کشمیر میں صورتحال پُرامن نہیں ہوگی۔
ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے مزید کہا کہ کشمیر میں عام آدمی کو سیفٹی نہیں ہے۔عام آدمی کے سیفٹی کے لیے مرکزی حکومت کو کچھ کرنا ہوگا اور مرکزی حکومت کو سب پارٹیوں سے بات چیت کرنی ہوگی تاکہ ٹارگیٹ کلنگ پر قابو کیا جاسکے۔Farooq Abdullah on Amarnath Yatra
انہوں نے کہا کہ امرناتھ یاترا میں ایسا کوئی واقعہ پیش نہیں آنا چاہئے، اور اگر کوئی واقعہ پیش آیا تو اس کا نتیجہ نہ صرف جموں وکشمیر کو ہوگا بلکہ سارے بھارت کو اٹھانا پڑے گا۔
مزید پڑھیں:
ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے نیشنل پنتھرس پارٹی کے سرپرست اور سپریم کورٹ کے سینیئر وکیل پروفیسر بھیم سنگھ کی وفات پت رنچ و غم کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا بھیم سنگھ نے ساری زندگی لوگوں کی بھلائی کے لیے گزاری ہے اور آخری دم تک لوگوں کے حق کے لیے لڑتا رہا۔ Farooq Abdullah on Prof Bhim Singh Death