ETV Bharat / state

Amarnath Yatra 2023 امرناتھ یاتریوں کے فرضی رجسٹریشن کے ایک اور معاملے کا انکشاف

جموں و کشمیر میں سالانہ امرناتھ یاترا کا آغاز ہوچکا ہے۔ یہ یاترا 62 دنوں پر مشتمل ہے جس میں سینکڑوں عقیدت مند شرکت کرتے ہیں۔ Amarnath Yatra 2023

امرناتھ یاتریوں کے فرضی رجسٹریشن کا ایک اور معاملہ
امرناتھ یاتریوں کے فرضی رجسٹریشن کا ایک اور معاملہ
author img

By

Published : Jul 1, 2023, 9:35 AM IST

جموں: سانبہ کے بعد ضلع کٹھوعہ میں شری امرناتھ یاتریوں کے فرضی رجسٹریشن کے تین معاملے سامنے آئے ہیں۔ کٹھوعہ میں اب تک 184 لوگوں کے رجسٹریشن فرضی پائے گئے ہیں۔ تمام یاتری دہلی کے رہنے والے ہیں۔ معاملے کی اطلاع ملتے ہی پولیس کے اعلیٰ افسران موقع پر پہنچ گئے۔ ساتھ ہی سیکورٹی ایجنسیوں نے بھی اپنی سطح پر معاملے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ معلومات کے مطابق پیر کی رات 12 بجے 19 مسافروں کا ایک کھیپ ریاست کے گیٹ وے لکھن پور پہنچا۔ جب پولیس نے ان کی رجسٹریشن کی جانچ کی تو وہ جعلی پائے گئے۔ اس کے بعد 45 مسافروں کا ایک گروپ صبح تقریباً دس بجے لکھن پور پہنچا۔ ان کی رجسٹریشن بھی جعلی پائی گئی۔ اس کے بعد 120 مسافروں کو دوسرے گروپ میں شامل کیا گیا جو صبح تقریباً 11.30 بجے آیا۔ ان سب کی رجسٹریشن بھی جعلی پائی گئی۔

کٹھوعہ میں اب تک 184 یاتریوں کے رجسٹریشن فرضی پائے گئے ہیں۔مسافروں نے پولیس کو بتایا کہ یہ سبھی دہلی کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھتے ہیں اور انہوں نے ایجنٹوں کے ذریعے رجسٹریشن کرائی تھی۔ فی الحال ان تمام مسافروں کو لکھن پور میں ٹھہرایا گیا ہے۔ پولیس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ جعلی رجسٹریشن ایجنٹس کے خلاف بھی کارروائی کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔ جمعرات کی دوپہر اتر پردیش کے مظفر نگر سے دو مسافر بسوں میں 73 لوگ سامبا کے چیچی ماتا مندر پہنچے۔ جانچ پر 69 مسافروں کی رجسٹریشن جعلی پائی گئی، جن سے 4.83 لاکھ روپے لیے گئے۔

تصدیق پر، ای-کے وائی سی ٹیم نے جس کی سربراہی ضلع انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ کے افسر نے کی، نے پایا کہ زیادہ تر عقیدت مندوں کے سفری اجازت ناموں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی گئی ہے۔ یاتریوں اور ڈرائیوروں سے پوچھ گچھ پر پتہ چلا کہ مظفر نگر (اتر پردیش) سے چلنے والی وکاس بس ایجنسی کے ایجنٹ راہول بھردواج نے رجسٹریشن کے لیے فی شخص 7000 روپے وصول کیے تھے۔اس میں صرف رجسٹریشن فیس شامل تھی۔ اس طرح 4.83 لاکھ روپے لے کر فرضی رجسٹریشن کروانے کا معاملہ رک گیا۔

مزید پڑھیں: پہلگام سے امرناتھ یاترا کا پہلا جتھا گھپا کی جانب درشن کے لیے روانہ

پولیس اسٹیشن سانبہ میں آئی پی سی کی دفعہ 420/468 کے تحت فرضی رجسٹریشن کرانے والوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ رجسٹریشن میں بے قاعدگیوں کی اطلاع ملنے پر ڈپٹی کمشنر ابھیشیک شرما اور ایس ایس پی بینم توش خود مندر کے احاطے میں پہنچے اور مسافروں سے اس کے بارے میں دریافت کیا۔ ڈپٹی کمشنر نے اس بارے میں ضلع مجسٹریٹ مظفر نگر کو بھی مطلع کیا ہے۔ اس سے درخواست کی کہ وہ راہول بھردواج اور دیگر کے خلاف بھی قانونی کارروائی کریں جو اتر پردیش میں یاتریوں کو دھوکہ دینے کے ذمہ دار ہیں۔

جموں: سانبہ کے بعد ضلع کٹھوعہ میں شری امرناتھ یاتریوں کے فرضی رجسٹریشن کے تین معاملے سامنے آئے ہیں۔ کٹھوعہ میں اب تک 184 لوگوں کے رجسٹریشن فرضی پائے گئے ہیں۔ تمام یاتری دہلی کے رہنے والے ہیں۔ معاملے کی اطلاع ملتے ہی پولیس کے اعلیٰ افسران موقع پر پہنچ گئے۔ ساتھ ہی سیکورٹی ایجنسیوں نے بھی اپنی سطح پر معاملے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ معلومات کے مطابق پیر کی رات 12 بجے 19 مسافروں کا ایک کھیپ ریاست کے گیٹ وے لکھن پور پہنچا۔ جب پولیس نے ان کی رجسٹریشن کی جانچ کی تو وہ جعلی پائے گئے۔ اس کے بعد 45 مسافروں کا ایک گروپ صبح تقریباً دس بجے لکھن پور پہنچا۔ ان کی رجسٹریشن بھی جعلی پائی گئی۔ اس کے بعد 120 مسافروں کو دوسرے گروپ میں شامل کیا گیا جو صبح تقریباً 11.30 بجے آیا۔ ان سب کی رجسٹریشن بھی جعلی پائی گئی۔

کٹھوعہ میں اب تک 184 یاتریوں کے رجسٹریشن فرضی پائے گئے ہیں۔مسافروں نے پولیس کو بتایا کہ یہ سبھی دہلی کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھتے ہیں اور انہوں نے ایجنٹوں کے ذریعے رجسٹریشن کرائی تھی۔ فی الحال ان تمام مسافروں کو لکھن پور میں ٹھہرایا گیا ہے۔ پولیس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ جعلی رجسٹریشن ایجنٹس کے خلاف بھی کارروائی کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔ جمعرات کی دوپہر اتر پردیش کے مظفر نگر سے دو مسافر بسوں میں 73 لوگ سامبا کے چیچی ماتا مندر پہنچے۔ جانچ پر 69 مسافروں کی رجسٹریشن جعلی پائی گئی، جن سے 4.83 لاکھ روپے لیے گئے۔

تصدیق پر، ای-کے وائی سی ٹیم نے جس کی سربراہی ضلع انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ کے افسر نے کی، نے پایا کہ زیادہ تر عقیدت مندوں کے سفری اجازت ناموں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی گئی ہے۔ یاتریوں اور ڈرائیوروں سے پوچھ گچھ پر پتہ چلا کہ مظفر نگر (اتر پردیش) سے چلنے والی وکاس بس ایجنسی کے ایجنٹ راہول بھردواج نے رجسٹریشن کے لیے فی شخص 7000 روپے وصول کیے تھے۔اس میں صرف رجسٹریشن فیس شامل تھی۔ اس طرح 4.83 لاکھ روپے لے کر فرضی رجسٹریشن کروانے کا معاملہ رک گیا۔

مزید پڑھیں: پہلگام سے امرناتھ یاترا کا پہلا جتھا گھپا کی جانب درشن کے لیے روانہ

پولیس اسٹیشن سانبہ میں آئی پی سی کی دفعہ 420/468 کے تحت فرضی رجسٹریشن کرانے والوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ رجسٹریشن میں بے قاعدگیوں کی اطلاع ملنے پر ڈپٹی کمشنر ابھیشیک شرما اور ایس ایس پی بینم توش خود مندر کے احاطے میں پہنچے اور مسافروں سے اس کے بارے میں دریافت کیا۔ ڈپٹی کمشنر نے اس بارے میں ضلع مجسٹریٹ مظفر نگر کو بھی مطلع کیا ہے۔ اس سے درخواست کی کہ وہ راہول بھردواج اور دیگر کے خلاف بھی قانونی کارروائی کریں جو اتر پردیش میں یاتریوں کو دھوکہ دینے کے ذمہ دار ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.