جموں: امرناتھ یاتریوں کی آمد میں تیزی سے کمی کی وجہ سے جموں بھگوتی نگر بیس کیمپ سے قافلے کی روانگی پیر کے روز تیسرے دن بھی معطل رہی۔ شرائن بورڑ کے ایک عہدیدار نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے بتایا کہ "اگر یاتری موجود ہوں گے تو ہم یاترا کے اختتام سے قبل ایک اور کھیپ بھیج سکتے ہیں۔ تاہم یاتریوں میں کمی ہونے کی وجہ سے تین روز سے کوئی بھی قافلہ جموں سے نہیں روانہ ہو سکا۔
واضح رہے کہ بھگوتی نگر بیس کیمپ پچھلے کچھ دنوں سے ویران نظر آرہا ہے، جس سے کمیونٹی کچن آپریٹرز کو اپنی خدمات ختم کرنے پر مجبور ہونا پڑرہا ہے۔ 2 اگست کو جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے زائرین سے اپیل کی تھی کہ وہ 5 اگست سے پہلے گُپھا کا درشن کر لیں۔ انہوں نے کہا کہ خراب موسم اور گرمی کے سبب شیو لنگ کا ویسا روپ نہ ہونے کے سبب حکام ایسے فیصلہ لینے پر مجبور ہوئے۔ LG Manoj Sinha on Amarnath Yatra 2022
اس سال 3 لاکھ 9 ہزار سے زائد یاتریوں نے گُپھا کے درشن کیے۔ ادھر چھڑی مبارک کو اتوار کے روز گپھا کے لیے روانہ کیا گیا۔ چھڑی مبارک کے متولی مہنت دیپندر گری، سادھوؤں کے ایک گروپ کے ساتھ دشنامی اکھاڑہ مندر سرینگر سے ایک بس میں اتوار کو سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان یاترا کی آخری رسومات کے لیے گُپھا کی طرف روانہ ہوئے۔ جھٹی مبارک کو 7 اور 8 اگست کو پہلگام میں رات کو قیام کریں گے جب کہ 9 اگست کو چندن واڑی میں، 10 اگست کو شیش ناگ میں اور 11 اگست کو پنچترانی میں قیام کریں گے۔
مزید پڑھیں:
واضح رہے کہ سطح سمندر سے 3888 میٹرز کی بلندی پر واقع ایک پہاڑی غار میں گرما کے دوران بننے والی ایک برفانی شبیہ کو شیولنگ کے ساتھ منسوب کیا جاتا ہے جس کی ہندو عقیدت مند پوجا کرتے ہیں۔ 30 جون سے شروع ہونے والی اس یاترا کے دوران اب تک تین لاکھ 9 ہزار سے زائد یاتریوں نے گپھا کا درشن کیا ہے۔اس یاترا کے دوران اب تک 51 افراد کی موت واقع ہوئی ہے جن میں آٹھ جولائی کو بالتل کے نزدیک بادل پھٹنے کے واقعے میں ہلاک ہونے والے 15 یاتری بھی شامل ہیں۔ 43 دنوں پر محیط اس یاترا کا 11 اگست کو رکھشا بندھن کے تہوار کے موقع پر باضابطہ اختتام ہوگا۔