جموں: جموں وکشمیر کی سرمائی دارالحکومت جموں میں آل پارٹی میٹنگ منعقد ہوئی جس میں بی جے پی کو چھوڑ کر سبھی سیاسی پارٹیوں کے لیڈران نے شرکت کی۔اطلاعات کے مطابق جموں میں سنیچر کے روز آل پارٹی میٹنگ منعقد ہوئی جس میں نیشنل کانفرنس ، پی ڈی پی ، کانگریس سمیت سبھی پارٹیوں کے لیڈرن نے شرکت کی۔
میٹنگ کے بعد نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران سی پی آئی ایم کے سیکریٹری یوسف تاریگامی نے کہا کہ بی جے پی کو چھوڑ کر سبھی سیاسی پارٹیوں کے لیڈران نے اس غیر معمولی اہمیت کی حامل میٹنگ میں اپنی شرکت کو یقینی بنایا۔انہوں نے کہا کہ میٹنگ کے دوران جموں وکشمیر کی موجودہ صورتحال کے بارے میں تبادلہ خیال کیا گیا۔
جموں وکشمیر میں اسمبلی انتخابات کرانے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں یوسف تاریگامی نے کہاکہ اس کا جواب بی جے پی ہی دے سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ووٹر لسٹوں پر نظر ثانی کا عمل مکمل ہو چکا ہے لیکن اس کے باوجود بھی سال 2018 سے اسمبلی چناو نہیں ہو پارہے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ دفعہ 370 کی منسوخی کے خلاف جو عرضیاں سپریم کورٹ میں پڑی ہوئی ہیں ان پر اب دو اگست سے روزانہ کی بنیاد پر شنوائی ہو رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ آج کی میٹنگ غیر معمولی اہمیت کی تھی جس میں مختلف مسائل پر سیاسی لیڈران نے گفت وشنید کی۔
یوسف تاریگامی نے کہاکہ موجودہ سرکار ہر محاذ پر ناکام ثابت ہو گئی ہے، جموں کے لوگوں کے ساتھ بھی اس سرکار نے دھوکہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ جموں میں شراب کی دکانیں کھولی جارہی ہیں لیکن ٹھیکیدار باہر سے آرہے ہیں اور جموں کے لوگوں کو نظر انداز کیا جارہا ہے۔
ان کے مطابق ندی نالوں سے مدنیات نکالنے میں بھی باہر کے لوگ شامل ہیں ۔اس موقع پر مظفر شاہ نے کہا کہ ریزرویشن ہر کسی کا حق ہے لیکن اس کے لئے قواعد و ضوابط ہیں جس پر عملدرآمد ناگزیر ہے۔انہوں نے کہا کہ اسمبلی کے بغیر ہی سرکار فیصلہ لے رہی ہیں جو حیران کن ہے۔
(یو این آئی)