ETV Bharat / state

پالی میں پھنسے 56 مزدوروں کا کوئی پرسان حال نہیں

جموں و کشمیر کے مزدور مرکزی حکومت کی ہدایت کے باوجود اپنے گھر جانے سے اب تک محروم، مزدوروں کے پاس راشن بھی ختم ہو چکا ہے۔

author img

By

Published : May 6, 2020, 5:32 PM IST

Breaking News

لاک ڈاؤن سے لوگوں کی زندگی پر ہی بریک لگ گیا ہے۔ روز کسی آزمائش کی کہانیاں عام لوگوں کے سامنے آتی رہتی ہیں۔

پالی میں پھنسے 56 مزدوروں کا کوئی پرسان حال نہیں

جموں و کشمیر کے 56 یومیہ مزدور پالی شہر سے گھر جانے کے منتظر ہیں کیونکہ نہ ان کے پاس نہ کام ہے اور نہ ہی کھانے کی اشیاء ہی بچی ہے۔ جو پیسے کمارئے تھے وہ بھی لاک ڈاؤن کے دوران ختم ہو گئے ہیں۔

یہ سبھی مزدور پالی واقع ٹرانسپورٹ کمپنیوں میں پولداری کا کام کرتے ہیں، جو اچانک نافذ ہوئے لاک ڈاؤن سے یہاں پھنس گئے ہیں۔

جموں و کشمیر کے مزدور
جموں و کشمیر کے مزدور

یہاں گزشتہ ڈیڑھ ماہ سے کسی بھی طرح کی آمدورفت نہیں ہوئی ہے۔ تمام ٹرک ٹرانسپورٹ کمپنیوں کے سامنے کھڑے ہیں۔

ایسی صورتحال میں ان کا روزگار ختم ہو گیا ہے۔ انہں امید تھی کہ لاک ڈاؤن ختم ہو جائے گا لیکن جیسے ہی لاک ڈاؤن 3 نافذ ہوا ان کی ہمت اور توقعات دونوں نے جواب دے دیا۔

انتظامیہ کے سامنے ہر روز یہ مزدور اپنے گھر جانے کی درخواست کرتے ہیں لیکن ابھی تک انہیں یقین دہانی کے علاوہ کچھ نہیں ملا ہے۔

واضح ہو کہ 200 سے زائد ٹرانسپورٹ کمپنیاں ٹرانسپورٹ سٹی آف پالی میں کام کرتی ہیں۔

یہاں سیکڑوں ٹرک مختلف ریاستوں سے پہنچتے تھے اور یہاں سے مختلف اضلاع میں ٹرکوں سے سامان بھیجا جاتا تھا یہ مزدور انہیں سامانوں کو اتارتے اور چڑھاتے تھے۔

ان مزدوروں کا کہنا ہے کہ پالی شہر میں بھام شاہ کے زریعہ کھانا تقسیم کیا جاتا ہے لیکن ٹرانسپورٹ نگر شہر کے باہر واقع ہے اس لئے وہ لوگ یہاں تک کھانا بھی نہیں پہنچا پاتے ہیں۔

مزدوروں کا کہنا ہے کہ ایسی حالت میں وہ بھوک مری کے شکار ہو سکتے ہیں۔

لاک ڈاؤن سے لوگوں کی زندگی پر ہی بریک لگ گیا ہے۔ روز کسی آزمائش کی کہانیاں عام لوگوں کے سامنے آتی رہتی ہیں۔

پالی میں پھنسے 56 مزدوروں کا کوئی پرسان حال نہیں

جموں و کشمیر کے 56 یومیہ مزدور پالی شہر سے گھر جانے کے منتظر ہیں کیونکہ نہ ان کے پاس نہ کام ہے اور نہ ہی کھانے کی اشیاء ہی بچی ہے۔ جو پیسے کمارئے تھے وہ بھی لاک ڈاؤن کے دوران ختم ہو گئے ہیں۔

یہ سبھی مزدور پالی واقع ٹرانسپورٹ کمپنیوں میں پولداری کا کام کرتے ہیں، جو اچانک نافذ ہوئے لاک ڈاؤن سے یہاں پھنس گئے ہیں۔

جموں و کشمیر کے مزدور
جموں و کشمیر کے مزدور

یہاں گزشتہ ڈیڑھ ماہ سے کسی بھی طرح کی آمدورفت نہیں ہوئی ہے۔ تمام ٹرک ٹرانسپورٹ کمپنیوں کے سامنے کھڑے ہیں۔

ایسی صورتحال میں ان کا روزگار ختم ہو گیا ہے۔ انہں امید تھی کہ لاک ڈاؤن ختم ہو جائے گا لیکن جیسے ہی لاک ڈاؤن 3 نافذ ہوا ان کی ہمت اور توقعات دونوں نے جواب دے دیا۔

انتظامیہ کے سامنے ہر روز یہ مزدور اپنے گھر جانے کی درخواست کرتے ہیں لیکن ابھی تک انہیں یقین دہانی کے علاوہ کچھ نہیں ملا ہے۔

واضح ہو کہ 200 سے زائد ٹرانسپورٹ کمپنیاں ٹرانسپورٹ سٹی آف پالی میں کام کرتی ہیں۔

یہاں سیکڑوں ٹرک مختلف ریاستوں سے پہنچتے تھے اور یہاں سے مختلف اضلاع میں ٹرکوں سے سامان بھیجا جاتا تھا یہ مزدور انہیں سامانوں کو اتارتے اور چڑھاتے تھے۔

ان مزدوروں کا کہنا ہے کہ پالی شہر میں بھام شاہ کے زریعہ کھانا تقسیم کیا جاتا ہے لیکن ٹرانسپورٹ نگر شہر کے باہر واقع ہے اس لئے وہ لوگ یہاں تک کھانا بھی نہیں پہنچا پاتے ہیں۔

مزدوروں کا کہنا ہے کہ ایسی حالت میں وہ بھوک مری کے شکار ہو سکتے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.