رانچی: نوجوانوں کے امور اور وزارت کھیل نے ملک بھر میں ایک ریاست سے دوسری ریاست کے نوجوانوں کے درمیان باہمی مفاہمت کو بڑھانے کے لیے کشمیر یوتھ ایکسچینج پروگرام کا انعقاد کیا ہے۔ اس پروگرام میں کشمیر کے 122 نوجوانوں کو جھارکھنڈ کی ثقافت اور روایت کے بارے میں بتایا گیا۔ اس موقع پر کشمیر سے آئے نوجوانوں نے کہا کہ وہ جھارکھنڈ آنے کے بعد بہت اچھا محسوس کر رہے ہیں۔ نوجوانوں کے امور اور وزارت کھیل کے زیر اہتمام کشمیری یوتھ ایکسچینج پروگرام کی ذمہ داری حکومت ہند کی نہرو یووا کیندر آرگنائزیشن کو دی گئی ہے۔ اس پروگرام کو کامیاب بنانے کے لیے وزارت داخلہ کا تعاون بھی لیا گیا ہے۔
نہرو یووا کیندر کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایس پی سنگھ نے بتایا کہ اس پروگرام میں کشمیر سے 122 بچے آئے ہوئے ہیں۔ جس میں اننت ناگ سے 22، پلوامہ سے 22، سری نگر سے 22، کولگام سے 19، کپواڑہ سے 19، بارہمولہ سے 18 بچے جھارکھنڈ کے اس دورے میں شامل ہیں۔ ایس پی سنگھ نے کہا کہ اس پروگرام کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ کشمیری نوجوان جھارکھنڈ کی ثقافت کے بارے میں جان سکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ 14 دسمبر سے 19 دسمبر تک چلنے والے اس پروگرام میں کشمیر کے نوجوانوں کو جھارکھنڈ کے مختلف علاقوں میں لے جایا جائے گا مزید انہیں راج بھون کا دورہ بھی کرایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ کشمیر سے آنے والے نوجوانوں کو یہاں روزگار کے امکانات کے بارے میں بھی تفصیل دی جائے گی۔ کشمیر کے نوجوانوں کو جھارکھنڈ کی دستکاری اور یہاں کے قبائلی فن کے بارے میں بھی معلومات فراہم کی جائیں گی۔ اسی طرح جھارکھنڈ کے نوجوانوں کو کشمیر کے فن کے بارے میں جانکاری دی جارہی ہے۔
اس طرح کے پروگرام باقاعدگی سے منعقد ہونے چاہئے: اس موقع پر کشمیر کے نوجوانوں نے کہا کہ جھارکھنڈ جیسی ریاست میں آنے کے بعد انہیں فطرتی چیزوں کے بارے میں کافی معلومات ملی ہیں۔ جھارکھنڈ میں رہنے والے قبائلیوں کے حالات زندگی دیکھ کر وہ بہت اچھا محسوس کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کے پروگرام باقاعدگی سے منعقد ہونے چاہئے تاکہ ایک ریاست کے لوگ دوسری ریاست کے بارے میں جان سکیں۔ کشمیر کے ضلع پلوامہ کے رہائشی شانیب بلال نے کہا کہ اگر سال میں ایک بار ایسے پروگرام منعقد کیے جائیں تو یقیناً کشمیر کے نوجوانوں کے مزاج میں تبدیلی آئے گی اور وہ ملک کی مختلف ریاستوں سے رابطہ قائم کر سکیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: کشمیر کے 150 طلباء نے گجرات کا دورہ کیا
پروگرام کو کامیاب بنانے میں اہم کردار ادا کرنے والے رام سنگھ یادو نے کہا کہ کشمیر ہندوستان کا ایک اہم حصہ ہے۔ وہ روزانہ ٹی وی میڈیا پر وہاں کے لوگوں کے مسائل سنتے رہتے ہیں لیکن آج جب وہ کشمیر کے نوجوانوں سے ملے، تو وہ کافی خوش تھے اور فخر محسوس کر رہے تھے کہ انہیں کشمیری نوجوانوں کا استقبال کرنے کا موقع ملا۔