صوبہ جموں کے عالمی شہرت یافتہ سیاحتی مقام پٹنی ٹاپ میں حالیہ برف باری کے بعد یہاں کے قدرتی نظاروں سے لطف اندوز ہونے کے لیے ملکی اور ریاستی سیاحوں کا زبردست ہجوم دیکھنے کومل رہا ہے۔
مقامی لوگوں نے ملکی اور غیر ملکی سیاحوں کو پٹنی ٹاپ آنے کی دعوت دی ہے۔ انہوں نے کہا یہ پُر امن اور پُر سکون جگہ ہے جہاں سیاحت کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔
یہ علاقہ سیاحت کے اعتبار سے کافی اہم ہے کیونکہ ہزاروں کی تعداد میں لوگ ماتا وشنو دیوی درشن کے لیے آتے ہیں۔ انہوں نے کہا عقیدتمند یہاں کی خوبصورتی سے لطف اندوز ہوجاتے ہیں۔ اگر اس علاقہ کی طرف توجہ دی جائے تو یہاں بھی سیاحوں کی گہمہ گہمی شروع ہو جائے گی۔
حکومت کی عدم توجہی سے نالاں لوگوں نے شکایت کی ہے کہ علاقہ میں سیاحوں کو انتظامیہ، بلخصوص محکمہ سیاحت تسلی بخش سہولیات فراہم کر نے میں ناکام ہو چکا ہیں جس کے نتیجہ میں سیاحت بُری طرح متاثر ہو گئی ہیں۔
سیاحت سے وابستہ افراد نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے محکمہ سیاحت اور پٹنی ٹاپ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ 'ستم ظریفی یہ ہے کہ پٹنی ٹاپ جیسے جنت نما سیاحتی مقام کو حکام نے یکسر نظر انداز کیا ہے جس کی وجہ سے سینکڑوں افراد کا روزگار متاثر ہوا ہے'۔
ادھر علاقہ میں موجود سیاحوں نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ علاقہ کافی خوبصورت ہے۔ اور ماتا وشنو دیوی درشن کے لئے آنے والوں کو یہاں ضرور آنا چاہئے۔
حقیقت یہ ہے کہ جموں و کشمیر میں سینکڑوں سیاحتی مقامات ہیں لیکن ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت سیاحت کو فروغ دینے میں دلچسپی لیں تاکہ جموں و کشمیر میں سیاحت کو فروغ ملنے کے ساتھ ساتھ روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوجائے۔