سرینگر: سرینگر کے لل دید اسپتال میں ہفتے کی صبح تشویشناک حالت میں ایک خاتون کو ایڈمٹ کرایا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔ اگرچہ ابھی اس بات کی مکمل تصدیق نہیں ہو پائی کہ خاتون کی موت کیسے ہوئی ہے۔ تاہم ذرائع سے یہ معلوم ہوا کہ مبینہ طور پر ایچ ایم ٹی کے ایک نجی کلینک میں خاتون کا حمل گرانے کے دوران خاتون کی حالت بگڑ گئی جس کے بعد مذکورہ خاتون کو مردہ حالت میں لل دید اسپتال منتقل کیا گیا۔
ابتدائی طور پر پولیس نے قانونی لوازمات کو پورا کر کے کیس بھی درج کر لیا ہے جب کہ اس حوالے سے مزید تحقیقات شروع کردی گئی ہے۔ ایسے میں ایل ڈی اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر مظفر شیروانی نے واقع کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ نور باغ سرینگر کی رہنے والی ایک خاتوں کو صبح ساڑھے 10 بجے سرینگر کے ایل ڈی اسپتال میں نہاہت ہی تشویشناک حالت میں لایا گیا اور ڈاکٹروں نے جانچ کے بعد خاتون کو مردہ پایا۔
انہوں نے کہا کہ اگرچہ خاتون کی موت کیسے ہوئی، کن حالات میں ہوئی یہ ابھی تحقیقات کا معاملہ ہے۔ پولیس نے لاش کو اپنی تحویل میں لے لیا اور پوسٹ مارٹم کرنے کے بعد ہی واقع کے اصل حقائق سامنے آئیں گے۔
یہ بھی پڑھیں:
- این آئی ٹی سرینگر میں طلاب کا سراپا احتجاج، قابل اعتراض ویڈیو اپ لوڈ کرنے کا شاخسانہ
- سرینگر میں آئی جی پی کشمیر کی صدرات میں سیکورٹی جائزہ میٹنگ منعقد
غور طلب ہو کہ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا واقعی خاتون کی موت اسقاط حمل سے ہوئی ہے تو انہوں نے کہا کہ ابتدائی جانچ میں ایسا کچھ بھی سامنے نہیں آیا ہے۔ اس تعلق سے ابھی تک کوئی جانکاری نہیں ہے کہ آیا خاتون حاملہ تھی یا حمل گرانے سے اس موت واقع ہوئی ہے۔