ایک نجی چینل کے اینکر کے ذریعہ مقتول سرپنچ اجے پٹنتا کے گھر میں توڑ پھوڑ کے سلسلے میں فرضی خبر نشرکرنے کے بعد ایف آئی آر درج نہ کرنے پر پولیس کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
واضح رہے کہ حال ہی میں اقلیتی طبقہ سے وابستہ کانگریس کے سرپنچ اجے پنڈتا کو ضلع اننت ناگ کے لارکی پورہ میں مسلح افراد نے ہلاک کیا تھا جس کے بعد سیاسی وسماجی خاص کر کشمیری پنڈت تنظیموں کی جانب سے سخت افسوس اور ناراضگی کا اظہار کیا گیا تھا۔
ایس ایس پی اننت ناگ سندیپ چودھری نے ٹویٹ کے ذریعہ ریپبلک ٹی وی کی خبر کو بے بنیاد اور فرضی قرار دیا ہے اور ریپبلک ٹی وی کو ایسے خبریں چلانے سے گریز کرنے کو کہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہلاک شدہ اجے پنڈتا کا گھر سلامت ہے اور وہاں پر ایسا کوئی بھی واقع پیش نہیں آیا ہے۔انہوں نے پنڈتا کے گھر کی تصاویر بھی منسلک کی ہیں۔
ذرائع کے مطابق ریپبلک ٹی وی کے ذریعہ من گھڑت خبروں کو چلانے کے فورا، بعد ایس ایس پی اننت ناگ نے متعلقہ ایس ایچ او سے تفصیلات طلب کیں ، جنہوں نے نہ صرف متوفی پنڈتا کے گھر کی تصاویر ایس ایس پی کو بھجوائیں بلکہ اس بات کی بھی تصدیق کی کہ ریپبلک ٹی وی کی جانب سے چلائی گئی خبر بے بنیاد ہے ۔
ایس ایس پی سندیپ چودھری کے ٹویٹ پر فالورس نے شدید رد عمل کا اظہار کیا۔ ان میں اکثریت نے ریپبلک ٹی وی اور رپورٹر کے خلاف ایف آئی آر درج کروانے کا مطالبہ کیا یہاں تک کہ کچھ لوگوں نے پولیس پر مختلف سوالات کھڑے کئے ہیں اور ٹویٹ کے ردعمل میں کہا کہ پولیس صرف مقامی صحافیوں کے خلاف مقدمات درج کرکے فوری طور کاروائی کر رہی ہے۔
تاہم ایسے نجی چینلوں کے خلاف کارروائی کرنے کی زحمت گوارا نہیں کی جاتی ہے۔ انہوں نے مذکورہ چینل کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔