گورنر جگدیپ دھنکر اور وزیر اعلی ممتا بنرجی کے درمیان لفظی جنگ جاری ہے۔ دونوں اعلی رہنماؤں کے درمیان بیان بازی کا سلسلہ طویل عرصے سے چل رہا ہے۔
گورنر جگدیپ دھنکر نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ مغربی بنگال میں جمہوریت نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔ روزانہ کچھ نہ کچھ ہوتا ہے جس کی مخالفت کرنی پڑتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریاست میں پارٹیوں کو ہدف تشدد بنایا جا رہا ہے۔ روزانہ اپوزیشن پارٹیوں کے رہنماؤں کو ہدف بنایا جا رہا ہے۔
گورنر نے کہا کہ پہلے میں یہ بات کہتا تھا اب مختلف تنظیموں کی جانب سے کہی جارہی ہے اس کے باوجود حکومت کی جانب سے کوئی قدم اٹھایا نہیں جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریاست میں اکثر و بیشتر حقوق انسان کی پامالی ہوتی دیکھی جا رہی ہے۔
اپوزیشن پارٹیوں کے رہنماؤں کوگھیرنے کی کوشش کی جارہی ہے جبکہ سنڈیکیٹ کو پوری آزادی دی جارہی ہے۔
گورنر کے مطابق ریاست میں سنڈیکیٹ کو مکمل آزادی ملنے کی وجہ سے بدعنوانی عروج پر ہے۔ پولیس سب کچھ جانتے ہوئے بھی خاموش ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریاست میں جمہوریت کم پولیس اور سنڈیکیٹ راج زیادہ ہے۔
وزیراعلی ممتا بنرجی کو اس پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔ گورنر جگدیپ دھنکر ریاست کی موجودہ صورتحال کو لے کر اکثر ٹویٹ کرتے رہے ہیں۔ اس درمیان وہ ممتا بنرجی کی قیادت والی حکومت کو بھی ہدف تنقید بنا رہے ہیں۔