فاروق خان نے اتوار کو ضلع کٹھوعہ میں نامہ نگاروں کی جانب سے جموں وکشمیر میں پھنسے مزدوروں کے بارے میں پوچھے جانے پر کہا: 'اگر کوئی مزدور بہار کے کسی ضلعے کا رہنے والا ہے تو جب تک بہار سرکار اور اس ضلعے کا مجسٹریٹ اسے قبول نہیں کرتا ہے ہم تب تک اس کو واپس نہیں بھیج سکتے ہیں۔ ہم پھینکنے کے لئے نہیں بھیجیں گے'۔
ان کا مزید کہنا تھا: 'ہم یہاں پر تمام مزدوروں کے کھانے پینے کا انتظام کررہے ہیں۔ جموں وکشمیر میں کسی کو بھی بھوکا سونے نہیں دیا جارہا ہے۔ ہم یہ بھی نہیں چاہتے کہ لوگ پیدل چلنا شروع کردیں۔ ہمیں ایک منظم سسٹم کے تحت چلنا ہے۔ ان کے لئے گاڑیوں کا انتظام کیا جائے گا'۔
فاروق خان نے کہا کہ کچھ لوگ سمجھتے ہیں کہ انہیں کٹھوعہ میں بہت زیادہ پریشانی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے لیکن انہیں سوچنا چاہیے کہ یہ سب ان کی اور ان کے افراد خانہ کی بھلائی کے لئے کیا جارہا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا: 'اگر بھگوان نہ کرے ان میں سے یہاں کوئی کورونا وائرس پازیٹو نکلتا ہے تو اس کا پورا پریوار بچایا جاسکتا ہے۔ اگر وہ یہاں سے ایسے ہی نکلتا ہے تو وہ کل اپنے پورے کنبے کو متاثر کرسکتا ہے'۔