مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر کی سرمائی دارالحکومت جموں کے نروال اور بھٹنڈی علاقے میں کسمپرسی کی زندگی گزارنے والے روہنگیا مسلمان پانی کی عدم دستیابی کے باعث مشکلات سے گزر رہے ہیں۔
پناہ گزین روہنگیا مسلمانوں کا کہنا ہے کہ نروال بالا میں تقریباً 80 خاندان ٹین کے عارضی طور پر بنے ہوئے رہائشی کمرو میں رہ رہے ہیں جہاں پر محض ایک پانی کا نل ہے۔
جبکہ اس ایک نلکے میں دن میں ایک بار ہی پانی آتا ہے اور قطاروں میں خواتین کو کھڑا رہکر اپنی باری کا انتظار کرنا پڑتا ہے۔
وہیں دوسری جانب پانی کی قلت کے مدنظر روہنگیا کیمپ میں رہ رہیے ان لوگوں نے فیصلہ کیا ہے کہ ہر ایک خاندان کو تین کین پانی لینے کی اجازت ہوگی، جس سے یہ بات صاف ظاہر ہوتی ہے کہ کسمپرسی کی زندگی گزارنے والے ان پناہ گزین روہنگیا مسلمانوں کو پانی کی قلت کس طرح کی ہے۔
انہوں نے انتظامیہ سے اپیل کی کہ روہنگیا کیمپ نروال میں پانی کے مزید نلکے دستیاب کرائے جائیں تاکہ ان کو پانی کے ایک ایک بوند کے لیے ترسنا نہ پڑے۔
بتادیں کہ ملک میں روہنگیا مسلمانوں کی کثیر آبادی جموں صوبے کے مختلف حصوں میں مقیم ہے جہاں وہ عارضی طور پر بنے ہوئے ٹین اور لکڑی کے شڈو میں رہ رہے ہیں ۔
جموں و کشمیر کی وزارت داخلہ کی طرف سے 2017 میں جاری اعداد و شمار کے مطابق جموں میں گزشتہ کچھ برسوں سے 5700 روہنگیا مسلمان رہ رہے ہیں۔